عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس
سوال نمبر: 165633
جواب نمبر: 16563301-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:147-89/L=2/1440
مسجد کے لیے وقف جائیداد کو اسکول کو ہبہ کرنا جائز نہیں، مسجد کی جائیداد کو حسب شرطِ واقف مسجد کے ہی کام میں لانا ضروری ہے۔ مراعاة غرض الواقفین واجبة․
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ایک مفتی صاحب نے مجھے کہا کہ نمازی کے 6/گز آگے سے نکلو تو کوئی حرج نہیں۔ ایک نے کہا کہ نمازی کے دوصف آگے سے نکلو تو کوئی حرج نہیں۔ اصل جواب کیا ہے؟ اور نمازی کے اگے سے نہ نکلنے کی کیا وجہ ہے؟
2203 مناظرکیا حج نفل کے لیے مدارس والے رخصت بلاتنخواہ دیتے ہیں ، کیا باتنخواہ بھی دے سکتے ہیں؟
2781 مناظرکیا مسجد کی عمارت اور متعلقات میں کاروبار کرنے کی اجازت ہے؟ برائے کرم اس بارے میں فتوی بھیجیں۔
2569 مناظرصوبہ مہاراشٹر کا آخری ضلع گھرچیرولی اوراس ضلع گھرچیرولی کی تحصیل اٹاپلی ہے۔ یہ پورا علاقہ دین کے اعتبار سے بچھڑا علاقہ۔ اس علاقہ کی تحصیل اٹاپلی نکسل وادی علاقہ ہے۔ دو دین سے بہت دور ہے۔ اس بستی اٹاپلی میں ایک مسجد ہے، جس کے اطراف میں صرف ۲/ مسلمانوں کے گھر آباد ہیں، پہلے سے اس مسجد میں نمازی کم تھے اور اس مسجد کو آباد رکھنے کی محنت وکوشش بھی کی جاتی تھی، مگر کچھ روز پہلے اس مسجد میں ایک حادثہ ہوگیا کہ ایک مسلمان مسجد میں خودکشی کرکے مرگیا اب اس حادثہ کے بعد لوگ جو مسجد میں آکر نماز پڑھتے تھے، اب ڈر رہے ہیں کوئی مسجد میں نماز کے لیے آنے کو تیار نہیں، کوئی امام بھی کہیں موٴذن بھی نہیں، پہلے کبھی جماعت آکر ٹھہرتی تہی، اب اس حادثہ کے بعد کوئی ٹھہرنے کے لیے تیار نہیں، اس بستی کے مسلمان جہاں آباد ہیں وہ جگہ اس مسجد سے ڈیڑھ کلومیٹر دور ہے، اس مسجد میں اس وقت اذان بھی نہیں ہوتی، مسجد ویران ہوجائے گی، اس کا پورا اندیشہ ہے، اس وجہ سے بستی والوں کا یہ کہنا ہے کہ جہاں مسلمان آباد ہیں، وہاں مسجد بنوائی جائے، اور اس مسجد کو مکتب مدرسہ یا عیدگاہ میں منتقل کیا جائے، یا اس کو شہید کرکے جہاں مسلمان لوگ آباد ہیں وہاں بنالی جائے اور عصر کی نماز اس میں ادا کی جائے، یا صرف اس مسجد میں جمعہ ادا کیا جائے، کیا ایسا کرنا درست ہے کہ نہیں؟ شک یہ بھی ہے کہ اس میں کچھ نہیں کرسکتے تو مسجد کے ویران ہونے کا پورا خطرہ ہے، محنت بھی کی گئی کہ اس کو آباد رکھا جائے، مگر حادثہ ہونے کے بعد تو کوئی مسجد میں آنے کو تیار نہیں، اس وقت عشاء فجر کی اذان بھی کہیں نہیں ہوتی جہاں مسلم آبادی ہے ، وہ دیڑھ کلومیٹر کے فاصلہ پر ہے، جو دین سے دور ہیں۔ ایسی صورت حال میں آپ حضرات اس کی کوئی بہتر صورت ہوسکتی ہو تو نکالیں اور برائے کرم اس مسئلہ کا بہترین حل شریعت کی روشنی میں مدلل محقق تاکہ ہم پوری بستی والوں کے سامنے رکھیں، جلدی سے جواب مرحمت فرمادیں، دعاء فرماویں کہ اللہ تعالیٰ سب کو دین کی صحیح سمجھ نصیب فرماویں، آپ حضرات اپنی دعواتِ صالحہ میں ہمیں یاد فرمائیں۔
میرے محلہ کی مسجد کمیٹی کے لوگ میری رہائشی زمین کے سامنے کا حصہ مسجد میں لینا چاہتے تھے، اس سلسلہ میں کمیٹی کے چند لوگ علی الصبح میرے گھر آئے اور مجھ سے زمین دینے کا مطالبہ کیا، (جس کے لیے میرے مرحوم شوہر اپنی زندگی میں کبھی راضی نہ تھے)۔ میں نے ان حضرات سے کہا کہ میرے بڑے لڑکے محمد شہباز اور محمد خورشید جو پردیس میں ہیں آجائیں تو ان سے مشورہ کرکے کوئی فیصلہ کروں گی۔ اس پر لوگوں نے مجھے عید تک کا وقت دیا تھا کہ آپ لوگ آپس میں مشورہ کرکے بتا دیں، ہم لوگ آپ کے مشورہ کا انتظار کریں گے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟
2639 مناظر