عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس
سوال نمبر: 162038
جواب نمبر: 16203801-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 1115-1021/M=9/1439
مُعطین کی اجازت ہو تو باقی پیسے مسجد کے کاموں میں صرف کرسکتے ہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
مسجد کے لاؤڈ اسپیکر میں دیگر اعلانات کرنے کا حکم
3202 مناظرمسجد میں صدقہ کی رقم دی جاسکتی ہے یا نہیں؟
مسجد کے فنڈ کو دوسری جگہ خرچ کرنا؟
2356 مناظرہمارے علاقہ میں ایک مسجد غالباً 1975ء میں تعمیر کی گئی تھی اور وہ مسجد اس وقت کے نمازیوں کی ضرورت پوری کرتی تھی یہ کہ اب اس مسجد کی توسیع مقصود ہے۔ اس کی لمبائی میں اسکا موجودہ محراب جہاں واقع ہے وہاں سے چند فٹ آگے کی جانب آتا ہے جس طرح عام طور پر مساجد کی توسیع کے وقت یہ مسئلہ پیش آتا ہے۔ اب اس کے قریبی مکان کا مالک نئے محراب کے لیے تو خوشی سے رضائے الٰہی کی خاطر محراب کے لیے جگہ دینے کو تیار ہے، مگر اس کا تقاضا ہے کہ پرانے محراب کی جگہ کو وہ گھر میں شامل کرلے گا، کیا اب تک مسجد کا حصہ رہنے والا یہ محراب مسجد کی کمیٹی اس گھر والے کو دے سکتی ہے؟ شریعت مطہرہ کی روشنی میں تفصیل سے جواب دے کر ممنون فرماویں۔
1753 مناظرمیرے
محلہ میں سات سو مسلمان ہیں او رایک مسجد ہے۔ ایک امام تھے جنھوں نے پینتیس سال تک
نماز پڑھائی اور محلہ کی تمام ضروریات کو پورا کیا۔ ان کے انتقال کے بعد ایک نئے
امام مقرر کئے گئے۔ لیکن چند سالوں کے بعد متولی صاحب نے اپنے ایک رشتہ دار کوبطور
امام ثانی کے متعین کردیا۔ اس سے مسجد کے بجٹ پر سالانہ پچاس ہزار روپیہ کا بوجھ
پڑرہا ہے۔حال میں الیکشن ہوا اور ایک نئی کمیٹی او رمتولی متعین کئے گئے۔نئی کمیٹی
او رمتولی اس بات پر راضی ہیں کہ دونوں میں سے کسی ایک کو ہی رکھیں۔ لیکن نیا امام
ضدی ہے اور نکلنے پر تیار نہیں ہے۔ حتی کہ بہت سارے ممبر اس نئے امام سے بیزار
ہیں۔ اب نیا امام مسجد کے کچھ ممبروں کو ساتھ لے کر پریشانی پیدا کررہا ہے اور ایک
جماعت کو دوسرے کے خلاف بھڑکارہا ہے۔ برائے کرم مشورہ دیں کہ کیا کرنا چاہیے؟ اور
کیا یہ مناسب ہوگا کہ دو اماموں کو بیت المال کی رقم سے رکھنا درست ہوگا؟
میرے
گاؤں میں کئی مسجدیں تھیں پر سبھی چھوٹی تھیں۔ دس سال پہلے لب سڑک ایک مکان فروخت
ہورہا تھا جسے میں نے پچیس ہزار روپیہ میں طے کرلیا اور نیت کی کہ لوگوں کی رائے
سے ایک بڑی مسجد کی تعمیرکی جائے گی ۔ مشورہ کے بعد لوگوں کی رائے کے بعد فیصلہ
ہوا کہ یہاں مسجد نہ بنائی جائے لیکن کئی لوگ وہاں مسجد تعمیر کرنے کے لیے مجھ پر
زور دیتے رہے اور میں نے کام شروع کردیا اور اس زمین پر مکتب اور مسجد دونوں کی
نیت کرلی۔ زمین کی قیمت کچھ عوام کے چندہ سے کچھ اپنے ذریعہ سے کسی طرح ادا کرکے
مسجد کی بنیاد ڈال دی ۔ کئی سال ایسے ہی کام بند تھا پھر کچھ لوگ تیار ہوئے اور
چھپر ڈال کر نماز پانچ گانہ شروع ہوگئی اوربعد میں لوگوں کے چندے سے 40x12کی سیمنٹ کی چھاؤنی ڈال
دی گئی۔ اس کے بعد لکھنوٴ کی ایک کمیٹی کی مدد سے چھت کا انتظام ہوا۔ ان کے ذریعہ
دی گئی رقم سے مسجد تو تیار ہوگئی پر میں پچیس ہزار کا قرض دار ہوگیا۔ ........
مسجد كی منزلوں كو الگ الگ مقاصد كے لیے خاص كرنا كیسا ہے؟
3361 مناظرمسجد کا نظام غیر قانونی اور چوری کا پانی فروخت کرکے چلانا؟
2909 مناظرمسجد کے لیے زمین وقف کرنے کے بعد اس کو فروخت کرنا کیسا ہے؟
2722 مناظر