• عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس

    سوال نمبر: 152949

    عنوان: عیدگاہ پر شیڈ ڈالنا یا چھت لگانا ؟

    سوال: کیا فرماتے ہیں علماء کرام درج ذیل مسئلہ میں کہ ہمارے شہر راہوری میں عیدگاہ کے میدان میں عید کی نماز کے لئے بارش یا گرمی کے موسم میں کھلے آسمان کے نیچے ہونے کی بناء پر موسمی تکلیفوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے اس وجہ سے عیدگاہ کے میدان میں ٹین ( پترے ) کا شیڈ بنانے کا علماء و عوام نے ارادہ کیا ہے مسئلہ درپیش یہ ہے کہ کیا اس طرح عیدگاہ کے میدان میں ٹین ( پترے ) کا شیڈ باندھنا جائز ہے ؟ اور دوسرا مسئلہ یہ کہ کیا حکومت کی طرف سے مسلمانوں کے نجی کاموں کے لئے اقلیت کی ترقی کے فنڈ میں سے جو رقم دی جاتی ہے اس رقم سے اس عیدگاہ کے شیڈ کو باندھنا جائز ہے یا نہیں ؟واضح ہو کہ تعلقہ وائز تبلیغی اجتماعات بھی اسی جگہ پر ہوتے ہیں براہ کرم جواب عنایت فرماکر عند اللہ ماجور ہوں۔

    جواب نمبر: 152949

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1171-1118/B=11/1438

    عیدگاہ کھلا ہوا میدان ہوتا ہے، ہاں حفاظت کے لیے اس کی چہاردیواری کراسکتے ہیں، عیدگاہ میں اوپر لنٹر ڈالنا یعنی چھت بنانا پترے کا شیڈ ڈالنا یہ سب مناسب نہیں، اگر عید کے دن اتنی دیر لگاتار بارش ہورہی ہے تو اگلے دن نماز عید ادا کرلیں، یا محلے کی بڑی مسجد میں یا جامع مسجد میں نماز عید ادا کرلیں مگر عیدگاہ چھت والی نہ بنائیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند