• عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس

    سوال نمبر: 151417

    عنوان: مسجد میں کارپٹ پر جائے نماز بچھانا

    سوال: ہمارے ہاں ایک مسجد ہے اس میں کارپٹ یا چٹائی پر لوگ جائے نمازیں لا کے بچھاتے ہیں اگلی صف میں اور باقی صفیں ویسی ہیں۔ کیا یہ شرعا ٹھیک ہے ؟ یا نہیں؟

    جواب نمبر: 151417

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 941-917/N=9/1438

     ذمہ داران مسجد کی طرف سے مسجد کی صفوں میں جو کارپیٹ یا چٹائی بچھائی گئی ہے، اس پر نماز بلا کراہت درست ہے، اس پر نماز پڑھنے میں بلا وجہ شرعی کسی طرح کی کراہت محسوس کرنا صحیح نہیں؛ البتہ اگر کسی شخص کو صرف چٹائی یا کارپیٹ پر نماز پڑھنے میں کچھ دقت ودشواری ہوتی ہو اور وہ کسی موٹی ونرم اور آرام دہ چیز پر نماز پڑھنا چاہتا ہے تاکہ قعدہ وغیرہ میں گھٹنے وغیرہ کو آرام ملے اور اس کے لیے وہ اپنی خاص جا نماز لاکر صف میں بچھاتا ہے تو اس میں شرعاً کچھ حرج نہیں؛ البتہ صف میں مستقل کے لیے ذاتی جا نمازیں بچھاکر مسجد کی کوئی جگہ محبوس کرنا شرعاً درست نہیں؛ لہٰذااپنی جا نمازیں بچھانے والے حضرات ہر نماز میں اپنی جا نمازیں ساتھ لے کر آئیں اور نماز سے فارغ ہوکر اپنے ساتھ واپس لے جائیں، اگلی نمازوں کے لیے صفوں میں بچھاکر نہ جائیں۔

     و- یکرہ- تخصیص مکان لنفسہ الخ (الدر المختار مع رد المحتار، کتاب الصلاة، باب ما یفسد الصلاة وما یکرہ فیھا ۲:۴۳۶،ط: مکتبة زکریا دیوبند)، ولو فرش لہ نحو سجادة، ففیہ وجہان: فقیل: یجوز لغیرہ تنحیتہا والجلوس في موضعہا؛ لأن السبق بالأجسام لا بما یفرش، ولایجوز الجلوس علیہا بغیر رضاہ الخ (حاشیة الطحطاوي علی مراقي الفلاح،کتاب الصلاة، باب الجمعة ص:۵۲۳، ط: دار الکتب العلمیة بیروت)۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند