• عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس

    سوال نمبر: 150260

    عنوان: كھجور مسجد میں نماز پڑھنا درست ہے یا نہیں؟

    سوال: ہمارے محلہ میں دو مسجدیں ہیں ایک کا نام گرہی مسجد جب کہ دوسری کا نام کھجور مسجد ہے، دونوں آپس میں اتنی قریب ہیں کہ درمیان میں صرف تقریباً ۸-۱۰/ فٹ کا راستہ ہے۔ دونوں مسجد کے بارے میں اپنے بزرگوں سے کہانی سنی ہے کہ آج سے تقریباً ۴۵-۵۰/ سال پہلے صرف گرہی مسجد پورے محلہ کی مسجد تھی، اس مسجد میں پانی کا ایک کنواں تھا جس سے محلہ کی عورتیں پانی بھر کے لے جاتی تھیں، ایک دن ملک برادری کی ایک عورت غالباً نماز کے وقت میں آئی اور پانی بھرنے لگی، تو مسجد میں موجود ایک شخص کو اس بات پر غصہ آیا اور اس نے مذکورہ عورت کا گھڑا (پانی کا برتن) اٹھا کہ باہر پھینک دیا اور ساتھ ہی کہہ دیا کہ جاوٴ اپنی مسجد بناوٴ (یعنی مسجد بنا کے پانی کا اپنا بندوبست کرلو) اور وہ عورت چلی گئی، اور اپنی برادری کو سارا ماجرہ بتایا، اسی بات کو بنیاد بنا کر ملک برادری نے کھجور مسجد بنادی۔ اب محلہ کے لوگ دونوں مسجد میں نمازیں پڑھتے ہیں لیکن بعض لوگ کہتے ہیں کہ کھجور مسجد میں نماز پڑھنا صحیح نہیں ہے، جس طرح مسجد ضرار میں نماز صحیح نہیں تھی۔

    جواب نمبر: 150260

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 918-853/H=8/1438

    ملک برادری کی عورت کا جو واقعہ پیش آیا تھا خواہ اس سے متأثر ہوکر ہی ملک برادری نے کھجور مسجد بنائی ہو تب بھی اس مسجد پر مسجد ضرار کا حکم نہیں ہے؛ بلکہ اس کھجور مسجد میں بھی بلاکراہت نماز درست ہے، جو لوگ کہتے ہیں کہ نماز اس میں صحیح نہیں ہے، ان کا قول شرعاً صحیح نہیں بلکہ غلط ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند