عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس
سوال نمبر: 149803
جواب نمبر: 149803
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 582-540/N=6/1438
لائٹ وغیرہ اللہ تعالی کی نعمت ہیں، ان کا بے جا اور بلا ضرورت استعمال اسراف ہے ؛ لہٰذا اگر ایک لائٹ سے ضرورت پوری ہوجائے تو مزید لائٹیں نہیں جلانی چاہیے، مثلاً مسجد چھوٹی ہے اور لائٹ کی روشنی تیز اور عمدہ ہے تو ایک یا دو لائٹیں کافی ہیں۔ اور اگر ایک یا دو لائٹیں قرآن کریم یا کوئی کتاب پڑھنے کے لیے کافی نہ ہوں یا کمزور بینائی والوں کے لیے کافی نہ ہوں یا مسجد کافی بڑی ہو تو حسب ضرورت کئی ایک لائٹیں بھی جلاسکتے ہیں ۔
خلاصہ یہ ہے کہ ضرورت کا لحاظ رکھا جائے اور بیجا اور بلا ضرورت لائٹیں نہ جلائی جائیں، عام طور پر لوگ بجلی کے سلسلہ میں بے احتیاطی کرتے ہیں جو مناسب نہیں۔ قال اللہ تعالی:ولا تسرفوا، إن اللہ لا یحب المسرفین (الأعراف، رقم الآیة:۳۱)۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند