عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس
سوال نمبر: 147151
جواب نمبر: 147151
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 364-417/M=4/1438
(۱) جتنا حصہ نماز کے لیے متعین کیا گیا ہے وہ سب حدود مسجد میں داخل کہلائے گا۔
(۲) اگر مسجد کی ابتدائی تعمیر کے وقت دوکان استنجا خانہ، بیت الخلاء وغیرہ بنوائے نہیں گئے تھے تو مسجدیت تام ہوجانے کے بعد نیچے کے حصے میں یہ سب چیزیں بنوانا درست نہیں۔
(۳) پانی مسجد وضو خانہ وغیرہ کے لیے جس قدر حصہ مناسب سمجھیں اتنا طے کرسکتے ہیں یہ حصہ خارج مسجد ہوگا اور جتنا حصہ نماز کے لیے مختص ہوگا وہ داخل مسجد ہوگا۔
(۴) داخل مسجد حصے میں جماعت ثانیہ مکروہ ہے اوپر حصہ ہو یا نیچے کا ہاں اگر نیچے کا حصہ خارج مسجد ہو تو اس میں دوسری جماعت کی جاسکتی ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند