• عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس

    سوال نمبر: 146068

    عنوان: کیا سرکاری زمین پر بغیر اجازت مسجد بنانا جائزہے ؟

    سوال: میرا سوال مسجد میں رہائش اور مسجد کے غیر قانونی رہائش کے بارے میں ہے ۔ (۱) کیا سرکاری زمین پر بغیر اجازت مسجد بنانا جائزہے ؟ (۲) کیا مسجد کے اوپر گھر بنانا اورمستورات کے ساتھ رہنا جائز ہے جب کہ مستورات بعض اوقات ناپاکی میں ہوتی ہیں۔ (۳) مسجد کا رقبہ 10 مرلے ہے اور اس میں سرکاری زمینوں جو کے 6 مرلے ہے بغیر سرکاری اجازت زبردستی قبضہ جو کہ راستہ تھا مسجد میں شامل کی گئی ہے مسجد کا بالائی حصہ بشمول شرکا ری زمین گھر کے لئے استعمال ہورہا ہے اوپر گھر میں باورچی خانہ بیت الخلاء ہے کیا ایسی حالت میں مسجد میں نماز پڑھنا قرآن رکھنا قرآن پڑھانا اعتکاف بیٹھنا جا ئے ہے یا نہیں؟

    جواب نمبر: 146068

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:  160-641/H=6/1438

    (۱) اگر نہ صراحةً اجازت ہو اور نہ ہی دلالةً اجازت ہو تو ایسی صورت میں سرکاری جگہ میں مسجد بنانا جائز نہیں۔

    (۲) مسجد شرعی والے حصہ کی چھت پر تو گھر بنانا اور اس میں مستورات کا رہنا سہنا جائز نہیں البتہ خارج مسجد حصہ کی چھت پر مکان بنا لیا جائے اور اُس میں آمد و رفت کا راستہ مسجد شرعی والے حصہ میں سے نہ ہو نیز کسی مفسدہ اور خرابی کا بھی اندیشہ نہ ہوتو امام مسجد وغیرہ کے لیے جائز ہے۔

    (۳) گھر بنانے کا حکم تو نمبر/ ۲کے تحت لکھ دیا گیا صورت مسئولہ میں مسجد شرعی والے حصہ میں نماز پرھنا قرآن کریم رکھنا اور پڑھنا نیز اعتکاف کرنا سب درست ہے اور خارج مسجد حصہ میں نماز پڑھنا قرآن شریف پڑھنا رکھنا تو صحیح ہے البتہ اعتکاف خارج مسجد حصہ میں صحیح نہ ہوگا بلکہ بلا ضرورت طبعیہ و شرعیہ خارج مسجد حصہ میں نکلنے سے معتکف کا اعتکاف ختم ہو جائے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند