• عقائد و ایمانیات >> قرآن کریم

    سوال نمبر: 177037

    عنوان: بیٹھنے یا لیٹنے كی جگہ قرآن مجید ركھنا؟

    سوال: امید ہے کہ آپ بخیریت ہوں گے، میں آپ سے کچھ سوالات پوچھنا چاہتا ہوں۔ میرا سوال یہ ہے کہ کیا جس جگہ بیٹھا جائے یا لیٹا جائے کیا اس جگہ قرآن مجید کو رکھا جاسکتا ہے یا نہیں؟ میرا دوسرا سوال ہے کہ اگر نماز میں ایک رکات کم یا پھر زیادہ پڑھلی جائے تو کیا کرنا ہوگا؟ اور میرا تیسرا سوال یہ ہے کہ کیا کوئی استاد اپنے شاگرد کے منہ پر اسکی تعریف و توصیف کرسکتا ہے یا نہیں؟ نیز پیٹھ پیچھے کسی کی تعریف کی جاسکتی ہے یا نہیں؟ براہ کرم میرے تمام سوالات کے جوابات جلد از جلد مؤثر و مدلل بمعہ تفصیل سے عنایت فرمائیں۔ جزاک اللّٰہ خیرا

    جواب نمبر: 177037

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 603-487/B=07/1441

    (۱) قرآن پاک آسمان و زمین اور جو کچھ آسمان و زمین کے درمیان ہے سب سے اعلیٰ و اشرف ہے۔ اس کا حد درجہ احترام کرنا ضروری ہے۔ صاف و پاک جزدان میں لپیٹ کر بہت عزت کی جگہ پر رکھنا چاہئے، مثلاً الماری یا طاق میں یا اونچی چیز پر رکھا جائے۔ جس جگہ بیٹھتے یا لیٹتے ہیں وہاں رکھنا ادب کے خلاف ہے۔

    (۲) وہ نماز نہیں ہوئی۔ دوبارہ از سرنو پڑھنی چاہئے۔

    (۳) شاگرد کی حوصلہ افزائی کے لئے اس کے سامنے استاد تعریف کر سکتا ہے۔ پیٹھ پیچھے بھی کر سکتا ہے۔ یہ سب واضح اور بدیہی امور ہیں۔ حوالوں کی ضرورت نہیں۔

    نوٹ:۔ جواب نمبر 2 میں ایک وضاحت ضروری ہے کہ اگر ایک رکعت کم پڑھی اور کوئی بات چیت نہیں کی تو ایک رکعت پوری کر سکتا ہے اخیر میں سجدہ سہو کرے۔ اور زیادہ پڑھنے کی ضرورت میں اگر قعدہ اخیرہ کرکے ایک رکعت زیادہ پڑھی ہے تو ایک رکعت اور شامل کرکے پوری کرے۔ اور اخیر میں سجدہٴ سہو کرے۔ اور اگر قعدہٴ اخیرہ کئے بغیر ایک زائد رکعت پڑھ لی تو نماز فاسد ہوگئی، دوبارہ پڑھنا ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند