عقائد و ایمانیات >> قرآن کریم
سوال نمبر: 174736
جواب نمبر: 174736
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:217-166/sd=4/1442
حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی نے جمال القرآن( ص: ۴۳، ط: مکتبة البشری) میں لکھا ہے کہ سورہ یس میں من مرقدنا کے الف پر سکتہ اس وقت کیا جائے گا جب کہ مابعد سے ملا کر پڑھا جائے اھ اس سے معلوم ہوا کہ سکتہ وصل کے ساتھ خاص ہے (دیکھیے: خلاصة البیان،ص: ۳۲، بیان السکتة، ط: الامین کتابستان، دیوبند ) لہذا اگر کوئی ملا کر نہیں پڑھتا ہے، تو من مرقدنا پر وقف کرنا ہوگا اور یہ بھی سمجھنا چاہیے کہ وقف لازم کی علامت کے مقام پر وقف کرنا کوئی واجب شرعی نہیں ہے کہ وقف نہ کرنے سے کوئی گناہ لازم آئے ؛ ہاں قواعد تجوید کی رو سے ضروری ہے۔
قال الملا علی القاری : قولہ : (ولیس فی القرآن من وقف یجب ) فیجوز وصل الکلمات من أولھا الی آخرھا فی القرآن العظیم ولا یکون فاعلہ تارکا لواجب علیہ بمعنی أنہ یأثم بترک الوقف لدیہ ۔ ( المنح الفکریة شرح المقدمة الجزریة ، ص: ۲۵۸، ط: دار الغوثانی للدراسات القرآنیة، دمشق )
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند