عقائد و ایمانیات >> قرآن کریم
سوال نمبر: 172361
جواب نمبر: 172361
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 1305-1089/H=12/1440
اگر آپ کا تفسیر سکھلانے کا نظام مقامی معتبر و مستند ثقہ علمائے کرام اہل سنت والجماعت کی ہدایات و نگرانی کے ماتحت ہے تو یہ دین کی اہم خدمت ہے اس پر فیس (اجرت یا تنخواہ) لینے میں بھی کچھ حرج نہیں اگر آپ فیس وصول کرکے کل فیس کو شوہر کے ذمہ قرض کی ادائیگی کی خاطر شوہر کو ہبہ کردیا کریں اور ان کے قبول کرنے پر ان کی شکر گذار بھی رہیں قبول کرلیں اور اُن کا احسان سمجھیں تو ایسی صورت میں اجرت تنخواہ یا فیس لینا اخلاص کے منافی نہیں دیگر غرباء وغیرہم کو دینے کے مقابلہ میں قرض کی ادائیگی مقدم ہے؛ البتہ زکاة شوہر کو نہیں دے سکتیں وہ تو مصارفِ زکاة مستحقین پر تملیکاً ہی صرف کرنا واجب ہے اور شوہر کو مستحق زکاة ہونے کے باوجود بھی دینا جائز نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند