• عقائد و ایمانیات >> قرآن کریم

    سوال نمبر: 170578

    عنوان: سورة تراویح پڑھا کر پیسہ لینا کیسا ہے ؟

    سوال: رمضان کے مہینے میں بجائے ختم تراویح کے سورة تراویح یعنی قرآن کے کسی بھی حصے سے تھوڑا تھوڑا پڑھ کر بیس رکعتیں پوری کرنا پڑھا کر پیسہ لینے دینے کا ہمارے بنغلادیش میں رواج ہے اب معزز مفتیان کرام سے پوچھنا یہ ہے کہ شرعا اس کا کیا حکم ہے ؟

    جواب نمبر: 170578

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 960-804/B=09/1440

    قرآن پڑھنا خواہ نماز میں ہو یا خارج نماز میں ہو، یہ ایک عبادت ہے، اور عبادت صرف اللہ کے لئے، اگر یہ عمل بیوی کے لئے ہو تو عبادت نہ ہوگا، اور اس پر کوئی اجر و ثواب بھی نہ ہوگا۔ حدیث شریف میں آیا ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: إقروٴوا القرآن ولا تأکلوا بہ یعنی قرآن پڑھو مگر اسے کھانے کمانے کا ذریعہ نہ بناوٴ۔ اور ایک دوسری حدیث میں آیا ہے کہ جو شخص دنیا کمانے کے لئے قرآن پڑھے گا قیامت کے دن وہ اس حال میں اٹھایا جائے گا کہ اس کے چہرہ پر گوشت نہ ہوگا صرف ہڈی ہڈی ہوگی۔ شیخ الحدیث حضرت مولانا زکریا صاحب نے فضائل قرآن میں لکھا ہے کہ جو شخص پیسوں کے لئے قرآن پڑھتا ہے اس کی مثال ایسی ہے کہ جوتے سے اپنے گال کو صاف کرتا ہے۔ بنگلہ دیش میں اگر ایسا رواج ہے تو وہاں علماء کرام بہت زیادہ ہیں، انہیں چاہئے وہ اس رسم بد کو مٹائیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند