• عقائد و ایمانیات >> قرآن کریم

    سوال نمبر: 170550

    عنوان: ایاک نعبدو ایاک نستعین كا مطلب

    سوال: مفتی صاحب ، میرا سوال یہ کی ثورہ الفاتحہ میں آیت ہے "ایاک نعبدو ایاک نستعین "جس کا مطلب ہے کہ ،اے اللہ ہم تیری عبادت کر تے ہیں اور تجھ سے ہی مدد چاہتے ہیں، لیکن اس زندگی میں ہم کبھی ڈاکٹر سے علاج میں مدد لیتے ہیں تو کبھی قلم پیسہ نوکری و غیرہ میں مدد لیتے ہیں ۔ تو اس میں مجھے پوچھنا یہ تھا کہ کیا ہم اس آیت کر یمہ کے مطابق پوری طرح اپنی زندگی گذار ررہے ہیں؟ اس پر ہماری رہنمائی کیجئے ۔

    جواب نمبر: 170550

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 1054-933/H=09/1440

    إیاک نستعین ۔ (اے اللہ آپ ہی سے ہم مدد چاہتے ہیں) میں مدد چاہنے سے مراد ایسے امور میں مدد چاہنا ہے کہ جو مخلوقات کی قدرت سے خارج ہیں مثلاً ہدایت، اولاد، بارش وغیرہ مانگنا کہ ان جیسے امور کو اللہ پاک کے علاوہ سے طلب کرنا جائز نہیں، باقی رہے وہ امور عادیہ کہ جن میں اللہ تبارک وتعالیٰ نے ایک دوسرے کے تعاون اور ہاتھ بٹانے کے اختیارات بندوں کے سپرد کر دیئے ہیں ایسے امور میں ایک دوسرے سے تعاون حاصل کرنا بلاشبہ درست ہے، بے شمار نصوص اس پر صراحةً دلالت کرتی ہیں، امید ہے کہ اب کچھ اشکال نہ رہے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند