• عقائد و ایمانیات >> قرآن کریم

    سوال نمبر: 167595

    عنوان: گوشت نہ كھانے كی قسم كھانے والا اگر مچھلی كھالے تو كیا حانث ہوجائے گا؟

    سوال: اگر کوئی مومن اللہ کی قسم کھائے کہ گوشت نہیں کھائے گا زندگی بھر ، لیکن وہ پھر مچھلی کھائے تو کیا اس کی قسم ٹوٹ جائے گی؟ اور اسے کفاردہ ادا کرنا پڑے گا؟

    جواب نمبر: 167595

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 442-383/M=04/1440

    صورت مسئولہ میں اگر حالف (قسم کھانے والے شخص) کی نیت گوشت نہ کھانے سے مچھلی نہ کھانے کی بھی تھی یا حالف کے عرف میں گوشت (لحم) کا اطلاق مچھلی (سمک) پر بھی ہوتا ہے تو ایسی صورت میں مچھلی کھانے قسم سے ٹوٹ جائے گی اور کفارہ قسم ادا کرنا پڑے گا ورنہ نہیں۔ وإن حلف لا یأکل لحماً فأيّ لحم أکل من جمیع الحیوانات غیر السمک حنث سواء أکل طبیخاً أو مشویاً أو قدیداً وسواء کان حلالاً أو حراماً، فأما السمک ومایعیش فی الماء فلا یحنث، وإن نوی السمک، یحنث قالوا لو کان الحالف خوارزمیاً فأکل السمک، یحنث لأنہم یسمون لحماً۔ (ہندیہ: ۲/۹، مکتبہ فیصل) ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند