• عقائد و ایمانیات >> قرآن کریم

    سوال نمبر: 166890

    عنوان: کیا موجودہ مظاہرہ قراءت کے جواز کی شریعت میں دلیل ہے ؟

    سوال: کیا فرماتے ہیں علماء کرام ومفتیان شرع عظام مسئلہ ذیل کے بارے میں، کیا موجودہ مظاہرہ قرائت کے جواز کی شریعت میں دلیل ہے ؟ بعض لوگ چند قرائقرآن شریف کو کسی محفل یا مجمع میں مدعو کرکے اس میں قرائت کا مقابلہ کرواتے ہیں ،پھر اس پر انعام کے نام پر اجرت دیتے ہیں ،کیا اس سے اسلام کی اشاعت ہوگی،یا یہ کہ کوئی بدعت یااشتراء بآیات اللہ تمنا قلیلا ہے اور کیا قراء کی عملی زندگیوں کیلئے اچھا عمل ہے ۔ برائے کرم جواب دینے کی زحمت گوارافرمائیں

    جواب نمبر: 166890

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 275-209/sd=3/1440

     اگر نیک نیتی کے ساتھ محض حفظ قرآن اورتجوید کا شوق پیدا کرنے کے لیے اور قرآن کی تعلیم اور اس کی اشاعت کو عام کرنے اور قرآن کی عظمت بڑھانے کے لیے مظاہرہ قراء ت کیا جائے ، جس میں ہرقسم کے منکرات حتی کہ ریا اور نام ونمود سے بچاجائے تواس طرح کی مجلس منعقد کرنے کی گنجائش ہے؛ لیکن مظاہرہ قراء ت میں کسی قسم کی اجرت یانذرانہ کی خواہش رکھنا اورنذرانہ حاصل کر نے کی غرض سے شرکت کرنا یا ریا اور شہرت حاصل کرنے کے لیے قرآن پڑھنا جائز نہیں ہے۔

    حدیث میں: قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم: تعوذوا من جب الحزن، قالوا: یارسول اللہ! وما جب الحزن؟ قال: واد فی جہنم، یتعوذ منہ جہنم کل یوم مائة مرة، قیل: یا رسول اللہ! ومن یدخلہ؟ قال: القراء ون المراء ون بأعمالہم۔ (ترمذی، باب ماجاء فی الریا و السمعة، النسخة الہندیہ ۶۳/۲، دارالسلام رقم:۲۳۸۳)

    اس حدیث شریف سے معلوم ہوتا ہے کہ نمائش اور نام و نمود کے لئے ایسا پروگرام کرنا اور اس میں شرکت کرنا جائز نہیں ہے ؛ بلکہ اس میں سخت ترین عذاب الٰہی کا خطرہ ہے ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند