• عقائد و ایمانیات >> قرآن کریم

    سوال نمبر: 165198

    عنوان: كیا ہمیں آیت کریمہ کو اپنے اذکار کا حصہ نہیں بنانا چاہئے

    سوال: بہت سارے لوگوں کا کہنا ہے کہ ہمیں آیت کریمہ کو روزانہ اپنے اذکار کا حصہ نہیں بنانا چاہئے۔ اور روزانہ کی زندگی میں کثرت سے تلاوت نہیں کرنی چاہئے اس کے بھاری کام ہونے کی وجہ سے ۔ ہمیں صرف اس کی تلاوت اس وقت کرنی چاہئے جب ہم کوئی سخت مشکل میں ہوں؟ توکیا یہ سچ ہے؟

    جواب نمبر: 165198

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:40-79/L2/1440

    مصائب وبلایا کے نزول کے وقت آیتِ کریمہ ”لاالہ الا أنت سبحنک انی کنت من الظلمین“ کا پڑھنا مجرب عمل ہے ،اللہ تعالی اس کی برکت سے بلایا ومصائب کو ٹال دیتے ہیں؛اس لیے ان اوقات میں اس کا خاص اہتمام کرنا چاہیے؛تاہم اگر کوئی معانی کا استحضار کر کے ان آیات کی تلاوت کا معمول بنالے تو اس میں بھی مضائقہ نہیں،ان کلمات میں اللہ تعالیٰ کے ہی معبود ہونے اور ان کے پاک ہونے کے ساتھ ساتھ اپنے کچھ بھی نہ ہونے ؛بلکہ خود کے ظالم ہونے کا اعتراف ہے جو کہ استغفار سے مطلوب ہے ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند