• عقائد و ایمانیات >> قرآن کریم

    سوال نمبر: 152508

    عنوان: كیا میں خود كو حافہ كہہ سكتی ہوں؟

    سوال: میں ۳۴/ سال کی ایک عورت ہوں۔ جب میں ۱۲/ سال کی تھی تب میں نے قرآن پاک حفظ کیا تھا۔ الحمد للہ ابھی تک میں روزانہ پڑھتی ہوں اور کوشش کرتی ہوں کہ اپنے شوہر کو روزانہ آدھا پارہ سنالوں، لیکن میرا آپ سے ایک سوال تھا ۔ مجھے بچپن سے اتنا اچھا قرآن مجید یاد نہیں ہے جیسے بہت بڑے عالموں کو یاد ہوتا ہے، اگر مجھ سے کوئی بولے کہ اس آیت سے پہلے کون سی آیت آتی ہے تو مجھے نہیں پتا ہوگا۔ اور اگر بولے یہ آیت کون سی سورة کی ہے تو بھی مجھے نہیں پتا ہوگا۔ کوئی بولے یہ والی سورت شروع کرو تو کافی دیر سوچنے کے بعد شاید میں پڑھ سکوں، لیکن جب بھی میں اپنے یا کسی کو ایک پارہ یا اس سے زیادہ سناتی ہوں تو غلطیاں نہیں آتی، اور میں بہت اچھا سنا دیتی ہوں۔ ہاں! سنانے سے پہلے میں ضرور تین مرتبہ پارہ پڑھ لیتی ہوں۔ سوال یہ ہے کہ اب اس حالت میں خود کو حافظ قرآن بول سکتی ہوں؟ ۲۰/ سال ہو گئے ہیں اور جتنا پہلے یاد تھا اتنا ابھی تک یاد ہے، لیکن ایسے نہیں یاد کہ میں ایک مرتبہ ۳۰/ پارہ زبانی سنادوں بغیر کسی غلطی کے۔ جب میں چھوٹی تھی اور ابھی قرآن حفظ نہیں کیا تھا تب میں نے والد صاحب کو بولا تھا کہ میرا دماغ اتنا نہیں ہے کہ بہت اچھی حافظہ بن سکوں ۔ مہربانی کرکے مجھے حافظہ مت بنائیے کیونکہ یہ نہ ہو کہ بعد میں بھول جاوٴں۔ والد صاحب کی ضد میں آکر میں نے خفظ مکمل کرلیا، لیکن مجھے کبھی ۱۰۰/ فیصد پکانہیں ہوا۔ اب گناہ کس پر جائے گا؟ لیکن مجھے بالکل بھی قرآن بھولا نہیں ہے ، لیکن کبھی بھی بہت پکا یاد نہیں ہوا۔ ویسے میں دس منٹ میں ایک پارہ پڑھ لیتی ہوں، اتنی تیزی سے اتنا پکا ہے مجھے۔ اب آپ مجھے بتائیں کہ میں حافظ قرآن ہوں؟ اور کوئی دعا بتائیں کہ کبھی نہ بھولے۔ میں بہت ڈرتی ہوں کہ جب میری عمر ۶۰/ سال کو پہنچ جائے گی تو بڑھاپے کی وجہ سے کہیں بھول نہ جائے۔

    جواب نمبر: 152508

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 911-142/D=10/1438

    ماشاء اللہ آپ حافظہ قرآن ہیں اللہ تعالیٰ کی نعمت کے اظہار کے طور پر یا لوگوں کو بتلانے کے لیے اپنے کو حافظہ کہہ سکتی ہیں، آپ نے قرآن سنانے اور پڑھنے کی جو تفصیل اور کیفیت لکھی ہے قابل ستائش ہے، مثلاً روزانہ تلاوت کرنا، شوہر کو روزانہ آدھ پارہ سنانا۔ دو تین مرتبہ پڑھ کر ایک پارہ دس منٹ میں سنادینا، اور ایک پارہ سنانے میں غلطیاں نہ آنا وغیرہ۔ باقی مشق اور امتحان کے لیے جو حافظ لڑکوں سے کہا جاتا ہے کہ اس لفظ سے پہلے کیا ہے۔ یا آیت کا ایک ٹکڑا بتلاکر آگے پڑھنے کے لیے کہہ دیا یا کہا کہ فلاں پارہ کا دسواں رکوع پڑھو تو یہ طریقے لڑکوں کی مشق کے لیے کیے جاتے ہیں اس میں بھی کچھ ہی کامیاب ہوتے ہیں لہٰذا آپ اس کے بارے میں اپنے لیے مت سوچیں، آپ پابندی سے جس قدر ہوسکے قرآن دیکھ کر یا زبانی تلاوت کرلیا کریں۔ ایک مرتبہ میں پورا قرآن سنانا تو ہزار میں دو ایک کرسکتے ہیں وہ بھی جن کی خوب مشق ہوتی ہے رات دن اسی کا پڑھنا پڑھانا رہتا ہے۔ آپ کے ذمہ گھریلو کام بھی ہیں دوسری ذمہ داریاں ہیں لہٰذا اس کے بارے میں نہ سوچیں آپ قرآن بھول نہیں رہیں یہ اللہ تعالیٰ کا انعام ہے، بڑھاپے میں اگر آدمی کوئی عمل نہ کرسکے کمزوری اور ضعف کی وجہ سے تو اس کا گناہ نہیں ہے، لہٰذا اگر بڑھاپے میں حافظہ کمزور ہوگیا تو آپ پر گناہ نہ ہوگا آپ معمول کے مطابق پڑھنے اور تلاوت کرنے کا عمل جاری رکھیں، ہرنماز کے بعد بایاں ہاتھ سر پر رکھ کر گیارہ مرتبہ یا قَوِیُّ پڑھ لیا کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند