• عقائد و ایمانیات >> قرآن کریم

    سوال نمبر: 152218

    عنوان: قرآن کریم کو باوضو پڑھنا چاہئے یا بغیر وضو کے بھی پڑھ سکتے ہیں؟

    سوال: قرآن کریم کو باوضو پڑھنا چاہئے یا بغیر وضو کے بھی پڑھ سکتے ہیں؟

    جواب نمبر: 152218

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1315-1243/L=10/1438

    قرآن کریم کو اگر ہاتھ میں لے کر پڑھنا ہے تو اس کے لیے باوضو ہونا ضروری ہے؛البتہ محض زبانی تلاوت کرنے کے لیے باوضو ہونا ضروری نہیں بہتراورازدیادِ ثواب کا باعث ہے۔

    ”ویحرم بہ أي بالأکبر وبالأصغر مس مصحف إلا بغلاف متجاف“ (در مختار: ۱/۳۱۵) ولا تکرہ قراء ة القرآن للمحدث ظاہراً أي علی ظہر لسانہ حفظًا بالإجماع وروی أصحاب السنن عن علي رضي اللہ عنہ أن رسول اللہ صلی ا للہ علیہ وسلم کان یخرج من الخلاء فیقرئنا ویأکل معنا اللحم وکان لا یحجبہ أو لا یحجزہ عن قراء ة شيء لیس الجنابة (کبیري: ۵۲)

     ”قال علي رضی اللہ عنہ: من قرأ القرآن وہو قائم في الصلاة کان لہ بکل حرف مائة حسنة، ومن قرأہ وہو جالس في الصلاة فلہ بکل حرف خمسون حسنة ومن قرأہ في غیر صلاة وہو علی وضو فخمس وعشرون حسنة، ومن قرأہ علی غیر وضوء فعشر حسنات“․ (إحیاء العلوم: ۱/۲۴۷، الباب الثاني في ظاہر آداب التلاوة)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند