• متفرقات >> تصوف

    سوال نمبر: 69568

    عنوان: ذکر پاس انفاس کرنا کیسا ہے؟

    سوال: امید ہے مزاج گرامی بخیر ہوں گے انشاء اللہ، براہ کرم مندرجہ ذیل باتوں کا شریعت کی روشنی میں جواب مرحمت فرمایں ۔ اللہ تعالی آپ کو جزاے خیر عطا فرماے آمین ۔ ہمارے ہاں چند دنوں سے کچھ حضرات پاس انفاس ذکر کرتے ہیں ۔ مغرب کے بعد اوابین کے نوافل پڑھ کر اور صبح سویرے تہجد پڑھ کر نماز فجر سے تقریبا پینتالیس منٹ پہلے جس میں سانسوں کی نگرانی کی جاتی ہے قبلہ رو ہو کر بیٹھ جاتے ہیں ۔ متوجہ اللہ ہو کر آنکھیں بند کر کے منہ بھی بند ہوتا ہے ۔ تیزی کے ساتھ سانس لینا شروع کرتے ہیں اور خیال کرتے ہیں کہ سانس اندر جاے تو لفظ اللہ دل کی گہرای تک اتر جاتا ہے اور جب سانس چھوڑتے ہیں تو ھو خارج ہوتا ہے اور ھو کی ضرب دل پر لگے یا اس لطیفہ پر لگے جو کر رہے ہیں ۔ کچھ دیر تک ساتوں لطیفوں پر ذکر کرنے کے بعد تیزی سے سانس لینا بند کر دیتے ہیں اور سانس طبعی طور پر چلنے دیتے ہیں اور نگرانی اللہ ھو کی جاری رکھتے ہیں ۔ ہر سانس کی نگرانی کی جاتی ہے اور قلبی خفی ذکر کیا جاتا ہے ۔ یہ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ کے شیخ سے طریقہ ذکر بتا کر کرتے ہیں ۔ اس بارے میں اپنے قیمتی خیالات سے مستفیض فرمائیں ۔

    جواب نمبر: 69568

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1190-1114/B=12/1437 حضرات نقشبندیہ کے یہاں اس طرح قلبی ذکر خفی کی تعلیم دی جاتی ہے اگر نقشبندی سلسلہ کا کوئی صحیح العقیدہ ماہر عالم و پیر اپنی نگرانی میں وہ بھی اہل علم کو تلقین کرے تو کوئی حرج نہیں، مگر عوام میں اس طرح کی تعلیم دینے سے ان کے عقائد خراب ہونے کا قوی اندیشہ ہے اس طرح ان کو ذکر کی تعلیم دینے کے بجائے قلبی مراقبہ کے ذریعہ وہ بھی بڑی احتیاط کے ساتھ تعلیم دی جائے تو زیادہ مناسب ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند