• متفرقات >> تصوف

    سوال نمبر: 65902

    عنوان: جس شخص کا عمل سنت و شریعت کے خلاف ہو، ناجائز اور حرام کا مرتکب ہو كیا وہ پیر ومرشد ہوسكتا ہے؟

    سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں: ایک شخص اپنے آپ کو علماء حق میں سے سمجھتا ہے علماء حق میں سے ہونے کا دعویٰ کرتا ہے اور پیری مریدی کا کام کرتا ہے لیکن اس کے عمل و کردار کا یہ حال ہے کہ ملکوں کا سفر غیر محرم عورتوں کے ساتھ کرتا ہے بند کمروں میں آدھا آدھا گھنٹہ غیر محرم عورتوں کے ساتھ خلوت و تنہائی میں گزارتا ہے اور بعض خواتین نے بتلایا کہ ہم بستری کے علاوہ مقدمات جماع کا ارتکاب بند کمرے میں ہو جاتا ہے ؟ کیا ایسا شخص متبع سنت اور شریعت ہو سکتا ہے ؟ کیا ایسے شخص کے ہاتھ پر بیعت لینا جائز ہے ؟ برائے کرم حکم شرعی سے مطلع فرما کر اجر عظیم کے مستحق ہوں۔

    جواب نمبر: 65902

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 865-865/M=9/1437 پیرو مرشد وہ ہوتا ہے جو خود بھی سنت و شریعت پر چلتا ہو اور اپنے متعلقین کو بھی اس کی ہدایت کرتا ہو، جس شخص کا عمل سنت و شریعت کے خلاف ہو، ناجائز اور حرام کا مرتکب ہو وہ پیرو مرشد ہرگز نہیں ہو سکتا، غیر محرم عورتوں کے ساتھ خلوت و تنہائی ناجائز ہے اور ان کے ساتھ مقدمات جماع کا ارتکاب حرام اور گناہ کبیرہ ہے، سوال میں جس پیر کا حال مذکور ہے اگر وہ صحیح ہے تو ایسے بدکردار اور دھوکہ باز پیر سے تعلق ختم کرلینا چاہئے اس کے ہاتھ پر بیعت ہونا جائز نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند