• متفرقات >> تصوف

    سوال نمبر: 168975

    عنوان: اگر دلجمعی حاصل نہ ہو اور كلمہ نہ پڑھے تو كیا حكم ہے؟

    سوال: اگر کسی شخ کو تھوڑی تھوڑی دیر میں کلمہ پڑھنے کی عادت ہو اور پاس میں کوئی بیٹھا ہو جس سے اندیشہ ہو کہ کلمہ پڑھنے میں دھیان جیسے لگنا چاہئے ویسا نہیں لگے گا اس وجہ سے وہ خاموش رہے ، لیکن پھر یہ خیال دماغ میں آئے کہ میں اس بیٹھے شخص کے ڈر کی وجہ سے کلمہ نہیں پڑھ رہاہوں تو پھر دل ہی دل میں یہ خیال آئے کہ نہیں اس کے ڈر کی وجہ سے نہیں ، لیکن ابھی دل نہیں کررہاہے ، اس لیے پڑھ رہاہوں، پھر فوراً یہ خیال آئے کہ ایسا سوچنا یا خیال لانا بھی غلط ہے تو وہ شخص پھر سے کلمہ پڑھ لے اس بیٹھے ہوئے شخص کی موجودگی میں تو کیا اس کو وہ خیال لانا (یا آجانا ) دل میں کہ ”ابھی دل نہیں کررہاہے “یہ کفر ہے؟

    جواب نمبر: 168975

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 677-601/M=06/1440

    صرف مذکورہ خیال کی وجہ سے کفر کا حکم عائد نہیں ہوتا، اگر کسی وقت کلمہ پڑھنے کے لئے دل پوری طرح متوجہ نہ ہونے کی وجہ سے نہ پڑھے تو حرج نہیں۔ پس جب پڑھے تو دلجمعی و توجہ الی اللہ کے ساتھ پڑھے تاکہ فوائد و برکات حاصل ہوں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند