• متفرقات >> تصوف

    سوال نمبر: 167555

    عنوان: جو شخص کسی سے بیعت نہ ہو، اس کا عام مجلس ذکر قائم کرنا صرف ختم قرآن کے موقعہ پر آخری سورت میں خوب زیادہ رونے کا حکم

    سوال: ۱)بعض علماء کسی بھی اللہ والے سے بیعت نہیں ہوتے ہیں پھر بھی عام ذکر کی مجلس کرتے ہیں توکیا یہ درست ہیں کرسکتے ہیں؟ ۲)بعض علماء وحفاظ رمضان کی تراویح میں قرآن مجید کی تراویح پڑھاتے وقت پورا قرآن ختم کردیتے ہیں تب انہیں کچھ نہیں ہوتا لیکن جب آخری سورت ہوتی ہے تو چالو نماز میں اتنا روتے ہیں کہ قرآن بھی صحیح سے نہیں پڑپاتے تو کیا یہ درست ہیں؟

    جواب نمبر: 167555

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:386-327/N=5/1440

    (۱): مشائخ کے یہاں مریدین کو ایک جگہ جمع کرکے جو ذکر کرایا جاتا ہے، یہ بہ طور علاج ہوتاہے، یعنی: شیخ اپنے توجہ خاص کے ذریعہ ذکر کی تاثیر بڑھانے کے لیے مریدین کو ایک جگہ جمع کرکے اپنی نگرانی میں ذکر کراتا ہے ؛ ورنہ شریعت میں اجتماعی مجلس ذکر مقصود ومطلوب نہیں ہے ، پس جو شخص کسی متبع شریعت وسنت اور صاحب نسبت شیخ کامل سے طرف سے اجازت یافتہ ہو ، یعنی: اسے روحانی معالج کی سند حاصل ہو، وہ تو اپنے مریدین کو جمع کرکے بہ طور علاج اپنی نگرانی میں علاج کراسکتا ہے، دوسرا کوئی نہیں۔

    (۲): دلوں کا حال تو اللہ تعالی بہتر جانتے ہیں؛ البتہ تراویح میں پورے قرآن میں کبھی رقت نہ ہونا اور صرف ختم کے دن آخری سورت میں رقت طاری ہوکر رونے کی ایسی کیفیت پیدا ہوجانا کہ اس میں قرآن بھی صحیح سے نہ پڑھا جاسکے اور یہ ہر سال کا معمول ہو، کچھ عجیب سا معلوم ہوتا ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند