• متفرقات >> تصوف

    سوال نمبر: 166456

    عنوان: علم تکوینی کیا ہے اور اس کا ربط تصوف سے ہے یا نہیں؟

    سوال: (۱) مفتی صاحب! یہ پوچھنا تھا کہ یہ تکوینی علوم کیا ہوتا ہے؟ (۲) کیا یہ تصوف سے الگ علوم ہے یا اسی کا دوسرا نام ہے؟ (۳) اگر یہ علوم موجود ہے تو وہ کون لوگ ہیں جو اس کو سکھاتے ہیں؟

    جواب نمبر: 166456

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 246-295/H=3/1440

    (۱) آئندہ پیش آنے والے واقعات واسرارِ کونیہ کا علم یا کشف کسی نبی یا بزرگ کو ہوجانا تکوینی علم کہلاتا ہے جیسا کہ تفسیر بیان القرآن : ۱/۱۲۸، تحت آیت مبارکہ وعلمناہ من لدنا علماOپ: ۱۵، سورة الکہف (ط: مکتبہ الحق جوگیشوری ممبئی) سے ثابت ہے۔

    (۲) امداد الفتاویٰ میں ہے ”علم خضری تکوین کے متعلق ہے جس کو طریقت و شریعت سے کچھ تعلق نہیں اور وہ (تکوینی) علوم ولایت سے ادنیٰ درجہ کا شعبہ ہے اور علم موسوی تشریع کے متعلق ہے جس میں طریقت شریعت سب آگئی اور اسی میں وہ علوم ہیں جو علوم ولایت کے اعلیٰ شعبوں میں سے ہیں اھ“ ج: ۵/۱۴۷، (ط: زکریا بک ڈپو) ۔

    (۳) یہ (تکوینی علوم) موہوب من اللہ تعالی ہوئے ان کے سیکھنے سکھانے کے کہیں مدارس و مکاتب یا اساتذہ نہیں ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند