• متفرقات >> تصوف

    سوال نمبر: 165423

    عنوان: کسی اللہ والے سے اصلاحی تعلق قائم کرلیں

    سوال: مفتی صاحب! میں سویڈن میں رہتا ہوں اور پاکستان سے ہوں۔ میں شک وہم اور وسوسوں کا مریض ہوں۔ میرا دل ایک بات کو سوچ کر وہم اور وسوسوں میں مبتلا ہے۔ جوانی میں میری صحبت اچھی نہیں تھی تو میں نے ایک ہندو لڑکے کو پیسے دے کر زنا کی طرح حرکت کرتے ہوئے بغیربرہنہ ہوئے جنسی تسکین حاصل کی تھی، تو کیا یہ زنا کہلائے گا؟ اور کیا اللہ پاک میرا یہ گناہ معاف کر دیں گے؟ ساتھ میں مجھے یہ وہم ہوگیا ہے کہ اگر وہ ہندو لڑکا ماضی میں اپنی طبیعی اور قدرتی موت مر گیا یا مستقبل میں انتقال کرتا ہے تو کیا بروز قیامت اللہ پاک مجھ سے اس کی موت کا بھی حساب لیں گے؟ اور میں اس کی موت کا بھی ذمہ دار ہوں گا؟ بس مجھے یہ وہم ہوگیا ہے۔ مجھے دل میں عجیب عجیب شک اور وہم آتے ہیں۔ اس بارے میں خدارا میری مدد فرمائیں۔ جزاک اللہ

    جواب نمبر: 165423

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 35-38/D=2/1440

    مذکورہ عمل سخت بے حیائی کا کام اور بڑا جرم ہے جس کے لئے اللہ تعالی سے توبہ استغفار کریں صلاة توبہ پڑھ کر دل سے اللہ تعالی سے معافی مانگ لیں پھر اپنے دوسرے کاموں میں لگ جائیں اسی پرانی بات کو بار بار نہ سوچیں جو وساوس و خیالات آئیں ان کی طرف دھیان نہ دیں اس لڑکے کی ہدایت کے واسطے دعا کریں۔ کسی اللہ والے سے اصلاحی تعلق قائم کرلیں اور جب تک اصلاحی تعلق قائم نہ ہو ایک تسبیح کلمہ طیبہ کی ایک تسبیح درود شریف کی ایک تسبیح استغفار کی روزانہ پڑھ لیا کریں فرائض و واجبات کی پابندی کا اہتمام کریں گناہوں کے قریب نہ جائیں کوئی گناہ ہو جائے فوراً توبہ کرلیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند