متفرقات >> تصوف
سوال نمبر: 153438
جواب نمبر: 153438
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 1235-1205/N=11/1438
شیطان انسان کو آہستہ آہستہ بڑے گناہ کی طرف لے جاتا ہے؛ لہٰذا شیطان سے بہت زیادہ ہوشیار اور چوکنا رہنے کی ضرورت ہے ، آپ نے کسی عورت سے فون پر رابطہ رکھ کر بہت غلط کام کیا، اگر آپ ایسا نہ کرتے تو نوبت وہاں تک نہ پہنچتی جہاں پہنچی، آئندہ آپ کسی بھی اجنبیہ عورت سے کسی طرح کا بھی ربط ضبط رکھنے سے پرہیز کریں اور ماضی میں جو کچھ ہوا، اس سے اللہ تعالی کے حضور میں واقعی ندامت وپشیمانی کے ساتھ سچی پکی توبہ کریں اور استغفار کی کثرت رکھیں۔ اللہ تعالی آپ کی توبہ قبول فرمائیں اور ہمیں اور آپ کو؛ بلکہ ہر مسلمان کو بر گزیدہ بندوں میں شامل فرمائیں۔
قال اللہ تعالی: قُلْ یٰعِبَادِیَ الَّذِیْنَ اَسْرَفُوْا عَلٰی اَنْفُسِہِمْ لَا تَقْنَطُوْا مِنْ رَحْمَةِ اللّٰہِ اِنَّ اللّٰہَ یَغْفِرُ الذُّنُوْبَ جَمِیْعًا اِنَّہُ ہُوَ الْغَفُوْرُ الرَّحِیْمُ (سورة الزمر، رقم الآیة:۵۳)، وقال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم: التائب من الذنب کمن لا ذنب لہ رواہ ابن ماجہ والبیہقی في شعب الإیمان (مشکاة المصابیح،کتاب الدعوات، باب الاستغفار والتوبة، الفصل الثالث،ص: ۲۰۶، ط: المکتبة الأشرفیة دیوبند)، والحدیث حسنہ الحافظ ابن حجر العسقلاني لشواہدہ کما نقلہ عنہ السخاوی في المقاصد الحسنة لہ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند