متفرقات >> تصوف
سوال نمبر: 153136
جواب نمبر: 153136
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 1113-1304/sd=12/1438
حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: اگر کوئی شخص ایک شیخ کی خدمت میں خوش اعتقادی کے ساتھ معتد بہ مدت تک رہے؛ مگر اس کی صحبت میں کچھ تاثیر نہ پائے تو اسے چاہیے کہ دوسری جگہ اپنا مقصود تلاش کرلے؛ کیونکہ مقصود خدا تعالیٰ ہے، نہ کہ شیخ؛ لیکن شیخ اول سے بد اعتقاد نہ ہو، ممکن ہے کہ وہ کامل ومکمل ہو، مگر اس کا حصہ وہاں نہ تھا۔ اور بلاضرورت محض ہوسناکی سے کئی کئی جگہ بیعت کرنا بہت برا ہے، اس سے بیعت کی برکت جاتی رہتی ہے اور شیخ کا قلب مکدر ہوجاتا ہے اور نسبت قطع ہونے کا اندیشہ رہتا ہے اور ہرجائی مشہور ہوجاتا ہے۔ (شریعت وطریقت، ص: ۴۰۹) لہٰذا صورت مسئولہ میں اگر آپ کی اصلاح نہیں ہورہی ہے، تو نقشبندیہ سلسلے کے کسی دوسرے متبع شیخ سنت سے آپ بیعت ہوسکتے ہیں؛ لیکن پہلے شیخ سے بداعتقاد نہ ہوں۔
----------------------------------
نوٹ: نئے شیخ سے بیعت ہونے میں جلدی نہ کریں گے بلکہ چند روز یا چند بار اس کی صحبت میں جاکر رہیں اور خلوت وجلوت کے معاملات دیکھیں پھر مناسبت معلوم ہو تو استخارہ کرکے اپنا مقصد شیخ ثانی سے ظاہر کریں۔ (د)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند