• متفرقات >> تصوف

    سوال نمبر: 150855

    عنوان: اولیا اللہ کا شجرہ نسب

    سوال: مخترم مفتی صاحب میں نے کسی سے سنا ہے کہ جو اللہ کے ولی ہوتے ہیں وہ صرف سادات میں ہوتے ہیں یعنی اللہ کا جو بھی ولی ہوگا اس کا شجرہ نسب حضرت محمّد صلی اللہ علیہ وسلّم تک پہنچتا ہے ،اور جو بندہ سادات سے نہ ہو وہ ولی نہیں بن سکتا چاہے وہ کتنا ہی عبادت کرے وہ ولی کے مرتبے تک نہیں پہنچ سکتا، تو میرا سوال یہ ہے کہ یہ بات صحیح ہے یا نہیں۔

    جواب نمبر: 150855

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 991-1038/M=9/1438

    آپ نے جو کچھ سنا وہ صحیح نہیں ہے، ولی اللہ ہونے کے لیے نسبًا سادات میں سے ہونا لازم نہیں اور ایسی کوئی شرط نہیں ہے کہ جو بندہ سادات میں سے نہ ہو وہ اللہ کا ولی نہیں ہوسکتا۔ صحیح بات یہ ہے کہ ولایت کا مدار ایمان اور تقویٰ پر ہے، قرآن میں ہے: أَلَا إِنَّ أَوْلِیَاءَ اللَّہِ لَا خَوْفٌ عَلَیْہِمْ وَلَا ہُمْ یَحْزَنُونَOالَّذِینَ آمَنُوا وَکَانُوا یَتَّقُونَO(یونس: ۶۲-۶۳) ”سنو بلاشبہ اللہ کے اولیاء پر کوئی خوف نہیں اور نہ وہ غمگین ہوں گے، وہ لوگ جو ایمان لائے اور اللہ سے ڈرتے ہیں“۔ اور سورہٴ حجرات آیت نمبر ۱۳میں ہے: إِنَّ أَکْرَمَکُمْ عِنْدَ اللَّہِ أَتْقَاکُمْ إِنَّ اللَّہَ عَلِیمٌ خَبِیرٌ۔ ”بلاشبہ تم میں سب سے زیادہ عزت والا اللہ کے نزیک وہ ہے جو سب سے زیادہ ڈرنے والا ہو، بے شک اللہ تعالیٰ جاننے والے اور خبر رکھنے والے ہیں“۔ پس جو بندہ مومن بھی متقی وپرہیزگار ہو اور سنت وشریعت کا متبع ہو وہ اللہ کا ولی ہوسکتا ہے چاہے سید ہو یا غیر سید۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند