• عقائد و ایمانیات >> تقلید ائمہ ومسالک

    سوال نمبر: 69337

    عنوان: کا لر اور کف والے کپڑوں کا حکم

    سوال: میں ایک دیوبندی عالمِ دین ہوں اور میری شادی ایک اہلِ حدیث لڑکی سے ہوئی ہے جو کہ شادی کے 45 دن بعد اپنے میکے چلی گئی، اس بات کو 2 سال کا عرصہ بیت چکا ہے ، بیچ میں کء دفعہ ہم لینے گئے پر وہ نہیں آئی، علاوہ ازیں میرا انفرادی طور پر بھی رابطہ ہوتا رہا۔ اب کی بار عیدالفطر پر رابطہ ہوا تو کافی لمبی با ت کے بعد اس نے کہا کہ تمہارے کپڑوں کا اسٹائل مجھے پسند نہیں تم ویسے کپڑے پہنو جیسے میرے ابو اور بھائی پہنتے ہیں(کالر اور کف والے )۔ آپ حضرات سے درخواست ہے کہ فتوی اور تقوی کی روشنی میں اس مسئلے میں میری رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 69337

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1331-1307/H=12/1437 آپ تو ماشاء اللہ دیوبندی عالمِ دین ہیں آپ کو تو جواب دینا خود بھی بہت آسان ہے آپ کہدیں کہ میں تمہارا یا تمہارے ابو اور بھائی کا مقلد نہیں ہوں کسی صحیح اور صریح حدیث میں کالر اور کف والے کرتہ کا پہننا یا پہننے کی ترغیب دینا ثابت کردو یا کروادو تو میں اس طرح کے کپڑے پہننا شروع کردوں گا رہا معاملہ کسی کپڑے کی اسٹائل کا محض تمہاری پسندیدگی ہونا سو اس کا کچھ اعتبار نہیں بلکہ تم (بیوی) کو اور مجھ کو وہ لباس اختیار کرنا چاہئے کہ جو شریعتِ مطہرہ کی نظر میں پسندیدہ ہے، حکمت و بصیرت کے ساتھ اِس طرح کا جواب بیوی کو دے کر سمجھانے کی سعی کرتے رہیں آپ کے حق میں فتویٰ اور تقویٰ دونوں لحاظ سے یہی حکم ہے کہ آپ علماء صالحین متقین کے اختیار کردہ ہیئت والے لباس ہی اپنائے رکھیں اور یہ بالکل ظاہر ہے کہ کالر اور کف والا کرتہ نہ اہلِ فتویٰ کا لباس ہے، نہ ہی اہلِ تقویٰ کا اور اُن میں بھی بالخصوص متبعِ سنت علماء کرام اس کٹنگ کے لباس کو پہنتے ہیں پس بیوی کے اس طرح کے جملہ اور قول سے ہرگز متأثر نہ ہوں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند