• عقائد و ایمانیات >> تقلید ائمہ ومسالک

    سوال نمبر: 5576

    عنوان:

    میرا سوال یہ ہے کہ جب پوری دنیا کے علماء کا اتفاق ہے کہ حدیث کی 6 کتابیں مستند ہیں، حنفی مسلک کے تھوڑے سے مسائل صحیح حدیث سے ٹکراتے ہیں، اگر یہ بالکل صحیح ہوتا تو امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ اس کو اپناتے کیوں کہ امام حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کے بعد امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ کی پیدائش ہے ۔اور دوسری بات یہ ہے کہ حضرت عبدالقادر جیلانی رحمة اللہ علیہ نے بھی حنفی مسلک پر عمل نہیں کیا۔تو آپ سے سوال یہ ہے کہ حنفی مسلک کے مسائل یہ ۶/ احادیث سے ثابت نہیں مگر دوسری احادیث میں ہیں جو بالکل مستند نہیں ہے جس پر تمام علماء کا اتفاق ہے۔ تھوڑے مسائل میں آپ کو بتانا چاہتا ہوں جیسے امام کے پیچھے سورہ فاتحہ کا پڑھنا، ناف کے اوپر ہاتھ باندھنا، رفع یدین کرنا، جمعہ کی رکعت کا مسئلہ، وتر کامسئلہ، اور بہت سارے مسائل ہیں جس کا جواب حنفی مسلک کے علماء چھ مستند احادیث میں سے نہیں دیتے جس کی وجہ سے ہم شک پر ہیں اور اللہ پاک نے دین کو پورا کردیا۔ پھرکیا اس میں اپنی طرف سے نئے مسائل کو پیدا کرنا صحیح ہے؟ جو مسائل قرآن اور احادیث میں نہ ہوں تب اپنی طرف سے اجتہاد کیا جاسکتا ہے مگر جو مسائل قرآن اور احادیث میں ہیں اس میں اجتہاد کرنا کہاں تک صحیح ہے؟ آپ سے گزارش ہے کہ ان مسائل کا جواب قرآن اور بالکل صحیح احادیث کے ذریعہ دیجئے بڑی مہربانی ہوگی۔

    سوال:

    میرا سوال یہ ہے کہ جب پوری دنیا کے علماء کا اتفاق ہے کہ حدیث کی 6 کتابیں مستند ہیں، حنفی مسلک کے تھوڑے سے مسائل صحیح حدیث سے ٹکراتے ہیں، اگر یہ بالکل صحیح ہوتا تو امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ اس کو اپناتے کیوں کہ امام حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کے بعد امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ کی پیدائش ہے ۔اور دوسری بات یہ ہے کہ حضرت عبدالقادر جیلانی رحمة اللہ علیہ نے بھی حنفی مسلک پر عمل نہیں کیا۔تو آپ سے سوال یہ ہے کہ حنفی مسلک کے مسائل یہ ۶/ احادیث سے ثابت نہیں مگر دوسری احادیث میں ہیں جو بالکل مستند نہیں ہے جس پر تمام علماء کا اتفاق ہے۔ تھوڑے مسائل میں آپ کو بتانا چاہتا ہوں جیسے امام کے پیچھے سورہ فاتحہ کا پڑھنا، ناف کے اوپر ہاتھ باندھنا، رفع یدین کرنا، جمعہ کی رکعت کا مسئلہ، وتر کامسئلہ، اور بہت سارے مسائل ہیں جس کا جواب حنفی مسلک کے علماء چھ مستند احادیث میں سے نہیں دیتے جس کی وجہ سے ہم شک پر ہیں اور اللہ پاک نے دین کو پورا کردیا۔ پھرکیا اس میں اپنی طرف سے نئے مسائل کو پیدا کرنا صحیح ہے؟ جو مسائل قرآن اور احادیث میں نہ ہوں تب اپنی طرف سے اجتہاد کیا جاسکتا ہے مگر جو مسائل قرآن اور احادیث میں ہیں اس میں اجتہاد کرنا کہاں تک صحیح ہے؟ آپ سے گزارش ہے کہ ان مسائل کا جواب قرآن اور بالکل صحیح احادیث کے ذریعہ دیجئے بڑی مہربانی ہوگی۔

    جواب نمبر: 5576

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 334=334/ م

     

    حنفی مسلک کے مسائل الحمد للہ پوری طرح کتاب و سنت کے موافق اور نصوص کے زیادہ قریب ہیں، اس کے اثبات کے لیے یہ موقع ناکافی ہے، جو حنفی مسائل آپ کو صحیح احادیث سے متعارض نظر آتے ہیں، اس کی وجہ آپ کی کم علمی اور نصوص فہمی سے ناواقفیت ہے، صحیح اور مستند احادیث کی کتاب چھ کتابوں کے علاوہ بھی ہے، حنفی مسلک کے جن مسائل کے بارے میں آپ شک میں مبتلا ہیں کہ وہ صحیح احادیث سے ٹکراتے ہیں ان کے متعلق مدلل اور محقق جانکاری کے لیے مطالعہ فرمائیں! ?فقہ حنفی اقرب الی النصوص ہے?، ?غیرمقلدین کے اعتراضات حقیقت کے آئنہ میں? اور ?تجلیات صفدر? (مکمل) وغیرہ۔ پہلے آپ ان کتابوں کا تفصیلی مطالعہ فرمائیں، امید ہے کہ آپ کے سارے اشکالات دور ہوجائیں گے، اس کے باوجود بھی کوئی اشکال ہو تو اس کو لکھ کر دوبارہ معلوم کرلیں۔ اسی وقت آپ کے بقیہ سوالوں کے جوابات بھی تحریر کردیئے جائیں گے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند