عقائد و ایمانیات >> تقلید ائمہ ومسالک
سوال نمبر: 51288
جواب نمبر: 51288
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 616-606/N=5/1435-U (۱) اگر اس تیل کی وجہ سے بالوں میں صرف رنگ آتا ہے، ایسی پرت نہیں جمتی جو بالوں میں پانی پہنچنے سے مانع ورکاوٹ بنے تو یہ رنگ وضو ور غسل کی صحت میں مانع نہ ہوگا اور ایسے امام کے پیچھے پڑھی ہوئی نمازیں بھی درست وصحیح ہوں گی، انہیں لوٹانے کی ضرورت نہ ہوگی البتہ اگر وہ تیل بالوں میں خالص سیاہ رنگ پیدا کرتا ہے تو سیاہ خضاب کی طرح اس تیل کا استعمال بھی ناجائز ومکروہ تحریمی ہوگا، لہٰذا امام صاحب کو اس سے بچنا چاہیے۔ (۲) ایسی صورت میں جب عصر کا وقت شروع ہوجائے تو عصر کی نماز پڑھ کر کالج سے گھر کے لیے روانہ ہوا جائے اور اگر وقت سے پہلے عصر پڑھ لیں گے تو احناف کے نزدیک مفتی بہ قول کے مطابق وہ نماز درست ومعتبر نہ ہوگی۔ (۳) اگر وہ سلفی امام غالی اورحدود سے تجاوز کرنے والا نہیں ہے اور ان اختلافی مسائل میں جن میں احناف کے نزدیک نماز فاسد یا مکروہ، ہوجاتی ہے مسلک حنفی کی رعایت کرتا ہے تو اس کے پیچھے نماز پڑھ سکتے ہیں، ورنہ ان کے پیچھے نماز نہ پڑھی جائے اور عام طور پر سلفی دوسری قسم ہی کے ہوتے ہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند