عقائد و ایمانیات >> تقلید ائمہ ومسالک
سوال نمبر: 46727
جواب نمبر: 46727
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1223-1121/N=10/1434 (۱) آپ کے بیٹے کا عمل شرعی اعتبار سے صحیح نہیں ہے کیونکہ تقلید شخصی یعنی ائمہ اربعہ میں صرف کسی ایک کی تقلید واجب وضروری ہے، آدمی کے لیے یہ جائز نہیں ہے کہ بعض مسائل میں امام ابوحنیفہ رحمتہ اللہ علیہ کی تقلید کرے اور بعض میں دوسرے کسی امام کی ، کیونکہ یہ تلفیق ہے جو باجماع امت ممنوع وناجائز ہے، لہٰذا آپ اپنے بیٹے کو اسکے حال پر نہ چھوڑکر صحیح راستہ کی رہنمائی کریں۔ (۲) احناف کے نزدیک تکبیرات انتقالیہ کے وقت رفع یدین منسوخ ہے، اور کسی حنفی کا ان مواقع پر رفع یدین کرنا خلاف سنت ومکروہ ہے کذا في رد المحتار (۲/۲۱۴ ط مکتبہ زکریا دیوبند) لہٰذا آپ تکبیرات انتقالیہ کے وقت رفع یدین کرنے سے پرہیز کریں اگرچہ آپ جہاں نماز پڑھ رہے ہوں وہاں رفع یدین کرنے والوں کی اکثریت ہو ورنہ آپ کی نماز کا ثواب گھٹ جائے گا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند