• عقائد و ایمانیات >> تقلید ائمہ ومسالک

    سوال نمبر: 4413

    عنوان:

    ایک شخص کہتا ہے کہ شیخ عبدالقادر جیلانی رحمة اللہ علیہ نے احناف کی تردیدکی۔ اوراحناف کو ان بہتر ناری فرقوں میں شامل کیا جو ایک حدیث کے مطابق ناری ہیں۔ وہ کہتا ہے کہ ?شیخ عبدالقادر جیلانی رحمة اللہ علیہ ? کہتے ہیں کہ مرجیہ کے بارہ فرقے ہیں جن میں حنفی بھی شامل ہیں جوابو حنیفہ رحمة اللہ نعمان بن ثابت کے پیروکار میں سے ہیں (غنیة الطالبین، ج:۱/ص:۲۱۵)۔ امام احمد بن حنبل رحمة اللہ فرماتے ہیں ?اہل الرائے ?گمراہ اور بدعتی ہیں اور سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم و اشعار صحابہ کے دشمن ہیں، حدیث کو جھٹلاتے ہیں اور اس کو رد کرتے ہیں۔ امام ابو حنیفہ رحمة اللہ علیہ کے مسلک کو دین بناتے ہیں۔ اس سے بڑھ کر کیا گمراہی ہوسکتی ہے کہ لوگ حدیث رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ترک کرکے امام ابوحنیفہ رحمة اللہ علیہ کے قول پر عمل کرتے ہیں۔ (کتاب السنہ، ص:۸۵) ۔ غنیة الطالبین کے بارے میں یہ بھی مشہور ہے کہ اس کا شیخ عبدالقادر جیلانی کی تصنیف ہونے میں علماء کا بہت اختلاف رہا ہے۔ اور کتاب السنہ کے بارے میں بھی تھوڑی روشنی ڈالیے۔

    سوال:

    ایک شخص کہتا ہے کہ شیخ عبدالقادر جیلانی رحمة اللہ علیہ نے احناف کی تردیدکی۔ اوراحناف کو ان بہتر ناری فرقوں میں شامل کیا جو ایک حدیث کے مطابق ناری ہیں۔ وہ کہتا ہے کہ ?شیخ عبدالقادر جیلانی رحمة اللہ علیہ ? کہتے ہیں کہ مرجیہ کے بارہ فرقے ہیں جن میں حنفی بھی شامل ہیں جوابو حنیفہ رحمة اللہ نعمان بن ثابت کے پیروکار میں سے ہیں (غنیة الطالبین، ج:۱/ص:۲۱۵)۔ امام احمد بن حنبل رحمة اللہ فرماتے ہیں ?اہل الرائے ?گمراہ اور بدعتی ہیں اور سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم و اشعار صحابہ کے دشمن ہیں، حدیث کو جھٹلاتے ہیں اور اس کو رد کرتے ہیں۔ امام ابو حنیفہ رحمة اللہ علیہ کے مسلک کو دین بناتے ہیں۔ اس سے بڑھ کر کیا گمراہی ہوسکتی ہے کہ لوگ حدیث رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ترک کرکے امام ابوحنیفہ رحمة اللہ علیہ کے قول پر عمل کرتے ہیں۔ (کتاب السنہ، ص:۸۵) ۔ غنیة الطالبین کے بارے میں یہ بھی مشہور ہے کہ اس کا شیخ عبدالقادر جیلانی کی تصنیف ہونے میں علماء کا بہت اختلاف رہا ہے۔ اور کتاب السنہ کے بارے میں بھی تھوڑی روشنی ڈالیے۔

    جواب نمبر: 4413

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 714/ ل= 51/ تل

     

    غنیة میں حضرت شیخ عبدالقادر جیلانی نے جن احناف کو ناری اور گمراہ فرقوں میں شامل کیا ہے اس سے مراد وہ لوگ ہیں جو فروعات میں امام ابوحنیفہ کے مقلد تھے اور عقائد ان کے گمراہ فرقوں کے تھے، یعنی فرعی مسائل میں وہ حنفی تھے اور عقائد میں مرجیہٴ وغیرہ اس سے وہ احناف مراد نہیں ہے جو عقائد و فروعات دونوں میں امام ابوحنیفہ -رحمہ اللہ- کی اقتدا کرتے ہیں، کما في الجرح والتعدیل نیز حضرت نے اپنی کتاب میں دیگر جگہوں پر اختلاف ائمہ ذکر کرتے ہوئے ?امام? کا لفظ استعمال کیا ہے، اگر وہ گمراہ سمجھتے تو امام کے لفظ کا استعمال نہیں کرتے، والثاني: أن غوث الثقلین بنفسہ ذکر في ?غنیة? أبا حنیفة بلفظ الإمام وأورد قولہ عند ذکر خلاف الأئمة الأعلام (الرفع والتکمیل: 1:377) غنیة الطالبین کے بارے میں اگرچہ علماء کے اقوال مختلف ہیں، مگر حافظ ابن حجر وغیرہ کبار علماء کا ان کی طرف منسوب کرنا اس بات کی دلیل ہے کہ غنیة انھیں کی کتاب ہے: قال في الرفع أما أولاً فلأن نسبتھا إلیہ مذکورة في کتب ابن حجر وغیرہ من الأکابر․․․․․․ وأما ثانیًا فلأن من طالع الغنیة من أولھا إلی آخرھا حرفًا حرفًا علم کونھا من تصانیفہ قطعًا (حوالہ سابق: ۳۸) کتاب السنة کے مصنف شیخ ابن حیّان ہیں اس میں اور اس جیسی کتابوں میں امام ابوحنیفہ -رحمہ اللہ- کے بارے میں جو باتیں گہی گئی ہیں، علمائے کرام اس کی تردید کرتے رہے ہیں قال في السنة ومکانتھا نحن وإن کنا نذھب إلی ما ذھب إلیہ الملک المعظم عیسی بن أبي بکر الأیوبي في کتابہ ?السھم المصیب في کبد الخطیب? وغیرہ من کذب الروایات المنسوبة إلی الأئمة في الطعن بأبي حنیفة حافظ سخاوی -رحمہ اللہ- اپنی کتاب ?الإعلان بالتوبیخ لمن ذم التأریخ? میں کتاب السنة، تاریخ بغداد وغیرہ سے اجتناب کرنے کی ہرہر فردِ بشر کو وصیت کرتے ہیں: وقدحت أبر أصحاب ابن حجر إلیہ الإمام الحافظ السخاوي في کتابہ ?الإعلان بالتوبیخ لمن ذم التأریخ? علی الاجتناب عن اقتفاء الجارحین والطاغین فیہ إلی قولہ وأما ما أسندہ الحافظ أبو الشیخ ابن حیان في کتاب السنة لہ من الکلام في حق بعض الأئمة المقلدین․․․․․ فینبغي تجنب اقتفاء ھم فیہ (مکانة الإمام أبي حنیفة: ۱۲۸) اگر بالفرض مان لیا جائے کہ امام احمد بن حنبل نے امام ابوحنیفہ کے متعلق ایسی باتیں کہی ہیں تو یہ ابتداء پر محمول ہے، آخر میں انھوں نے ان سب باتوں سے رجوع کرلیا تھا۔ (کما في السنة ومکانتھا: ۴۴۵، والرفع والتکمیل: ۴۲۱)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند