عقائد و ایمانیات >> تقلید ائمہ ومسالک
سوال نمبر: 30266
جواب نمبر: 3026629-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
(۱) تقلید کا مفہوم آنجناب کے ذہن میں کیا ہے؟
(۲) تاکہ آدمی نفس کی بے قیدی اور اتباع ہویٰ سے محفوظ رہے۔
(۳) کسی معتبر مستند اور صحیح العقیدہ عالم دین کی نگرانی و راہنمائی میں پڑھ سکتا ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
سب
ائمہ ٹھیک ہیں تو اتنے بڑے اختلاف کیوں ہیں۔ جس سے ایمان کے فاسد ہونے کا خدشہ
ہوتا ہے ۔ مثلاً طلاق، نکاح کیسے ممکن ہے کہ طلاق ور نکاح میں اتنے بڑے اختلاف کے
باوجود اپنی جگہ ٹھیک ہیں۔ ایک امام کے نزدیک نکاح والدین کی مرضی کے بنا جائز اور
دورسے کے نزدیک ناجائز اور حرام (یعنی ایمان فاسد اور پوری زندگی گناہ) اگر لڑکا
یا لڑکی بالغ دونوں جو والدین کی مرضی کے بنا نکاح کریں اور وہ دونوں میں سے ایک
حنفی دوسرا شافعی مسلک کے پیروکار ہوں) اسی طرح طلاق ایک امام کے نزدیک تین طلاقیں
ایک ہی وقت میں ہوجائیں اس کے بعد علاحدگی واجب جب کہ دوسرے امام کے نزدیک تین
طلاقیں ایک وقت میں ایک ہی طلاق ہوتی ہے، اس کی وجہ سے لوگ اپنی آسانی کے لیے اپنی
مرضی کے ائمہ کی پیروی کو ترجیح دیتے ہیں، جہاں ان ائمہ نے دین میں آسانی کے لیے
شرعی مسائل بیان کیے، وہاں پر اختلافی مسائل دے کر مشکلات بھی پیدا کردی ہیں۔ جو
جہنم کا ذریعہ بھی بن سکتی ہیں، برائے کرم مفتی صاحب آج کے دور میں ہم کیا کریں۔
نکاح اور طلاق کے بارے میں قرآن اور احادیث کی روشنی میں رہنمائی فرمائیں۔
حضرت مجھے یہ بتائیں کہ حضرت امام ابو حنیفہ رحمة اللہ علیہ کے جو فقہ و مسائل ہیں وہ کب مرتب ہوئے؟لوگ کہتے ہیں کہ یہ جو حنفی مسائل ہیں وہ بعد کے لوگوں نے لکھا ہے، یہ امام صاحب نہیں لکھے ہیں۔ اگر امام صاحب کے بعد کوئی حدیث ضعیف ہوگی تو اسے ان کے مسائل میں کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ یہ تو ٹھیک ہے، لیکن کیا یہ امام صاحب کے زمانہ میں مرتب ہوئی؟ کسی مسائل کی دلیل میں جب کوئی حدیث پیش کی جاتی ہے وہ تو بخاری یا مسلم یا پھر کوئی حدیث کی کتاب کا حوالہ دیا جاتا ہے۔ لیکن یہ تو بعد میں لکھی گئی۔ کیا پتہ امام صاحب اسی حدیث سے مسائل لئے ہیں یا نہیں؟ کیا امام صاحب کا قول ہی دلیل اور حجت ہے؟
3816 مناظرآپ امام ابو حنیفہ رحمة اللہ علیہ کے عقائد کیوں نہیں مانتے؟
7094 مناظراحناف دعوی کرتے ہیں کہ امام ابو حنیفہ رحمة اللہ علیہ نے تمام پیچیدہ مسائل کو حل کردیا ہے، وہ بہت بڑے فقیہ تھے۔ جب ہم حنفی کتاب شامی اور رد مختار سید ابن شریف کے (ترانہ میں)پڑھتے ہیں کہ ایک مرتبہ امام ابو حنیفہ رحمة اللہ علیہ سے ایک مجلس میں نو سوال کئے گئے تھے۔ آپ نے فرمایا: میں نہیں جانتا ہوں تمام نومسائل کے لیے۔ وہ نو سوال جن میں سے کچھ مجھے یا د ہیں وہ یہ ہیں : (۱)مشرکین اور کفار کے بچوں کے بارے میں کیا ہے کیا وہ جنت میں جائیں گے یا جہنم میں؟ (۲)بچہ کے ختنہ کا وقت؟ (۳)کیا قیامت میں جناتوں کو بھی انسانوں کی طرح ثواب ملے گا؟ (۴)جلالہ حلال جانور (جو کہ پائخانہ کھانا شروع کردیتے ہیں ) کا گوشت کب کھایا جائے گا؟ (۵)شکاری کتے کے شکار کرنے کا وقت۔ (۶)کیا انبیاء افضل ہیں یا فرشتے؟ (۷)مسجدوں کو پینٹ کرنا؟ دو سوال مجھے یاد نہیں ہیں۔ اوپر مذکور سوال کے جواب میں امام صاحب نے فرمایا ”لا ادری“ نو سوال کے لیے۔ جب کہ احناف سینہ پیٹتے ہیں کہ اگر امام صاحب رحمة اللہ علیہ نہ آتے تو تمام پیچیدہ سوالات پیچیدہہی رہتے۔ میرے سوال کے بارے میں بدگمانی مت کریں یہ حنفی کتاب سے ہے۔ اور میں امام صاحب کے اوپر تنقید نہیں کررہا ہوں لیکن احناف کے دعوی کی وجہ سے میرا سوال پیدا ہوتا ہے۔ فقہ حنفی میں امام صاحب کے فتاوی کا فیصداور آپ کے شاگردوں کے فتاوی کا فیصد کیا ہے؟
5942 مناظرشرعی اعذار کے بغیر دوسرے امام کے مسلک پر عمل کرنا
4668 مناظر