• عقائد و ایمانیات >> تقلید ائمہ ومسالک

    سوال نمبر: 2279

    عنوان:

    غیر مقلدین کے سلسلے میں آپ کی کیا رائے ہے؟ کیا وہ مسلمان ہیں؟اگر نہیں تو کیوں؟

    سوال:

    غیر مقلدین کے سلسلے میں آپ کی کیا رائے ہے؟ کیا وہ مسلمان ہیں؟اگر نہیں تو کیوں؟

    جواب نمبر: 2279

    بسم الله الرحمن الرحيم

    (فتوى:  286/ن = 571/ن)

     

    وہ مسلمان تو ہیں لیکن ترکِ تقلید کی وجہ سے فتنہ، غلو اور ہوائے نفسانی میں مبتلا ہیں، وہ اتباعِ شریعت میں خواہشاتِ نفسانی کی پیروی کرتے ہیں، ان میں کا ایک عامی شخص بھی اپنے نفس کے خلاف احادیث کو بغیر کسی علم کے ضعیف (بمعنی موضوع) قرار دیدیتا ہے، چنانچہ غیر مقلدوں کے مجدد جناب نواب صدیق حسن خاں صاحب بھوپالی اپنی جماعت اہل حدیث کے متعلق فرماتے ہیں: فقد نبت في ھذہ الزمان فرقة ذات سمعة وریاء تداعی أنفسھا علم الحدیث والقرآن والعمل والعرفان فیا للعجب أین یسمّون أنفسھم الموحّدین المخلصین وغیرھم بالمشرکین وھم أشد الناس تعصبا وغلوّا في الدین فما ہذا دین إلا فتنة في الأرض وفساد کبیر (الحطة في ذکر صحاح الستة: ص۶۷-۶۸) اور وہ سوادِ اعظم میں داخل نہیں ہے، جس کی پیروی کا احادیث میں حکم ہے اور سوادِ اعظم کے مصداق اس زمانہ میں لامحالہ متبعین ائمہ اربعہ ہیں، چناں جہ حضرت شاہ ولی اللہ -رحمہ اللہ- عقد الجید میں فرماتے ہیں وثانیا قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم : اتبعوا لاسواد الأعظم ولمّا اندرس المذاھب الحقة إلا ھذہ الأربعة کان اتباعھا اتباعاً للسواد الأعظم (عقد الجید: ص۳۳)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند