عقائد و ایمانیات >> تقلید ائمہ ومسالک
سوال نمبر: 176602
جواب نمبر: 176602
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:601-536/SN=8/1441
صحیح راستہ (راہِ نجات) تو یہ ہے کہ پیغمبر اسلام حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے اصحاب خصوصاً خلفائے راشدین کے طریقے کی پیروی کی جائے جیسا کہ ارشاد نبوی ہے : وتفترق أمتی علی ثلاث وسبعین ملّة کلہم فی النار إلا ملة واحدة، قالوا: ومَنْ ہی یا رسول اللہ! قال: ما أنا علیہ وأصحابی (ترمذی، رقم: ۲۶۴۱) ترجمہ: میری امت تہتر فرقوں میں منقسم ہو جائے گی اور بہ جز ایک فرقے کے سب فرقے جہنم میں جائیں گے ، صحابہ نے عرض کیا یارسول اللہ! وہ ایک فرقہ کون ہے ؟ ارشاد فرمایا کہ جس طریقے پر میں ہوں اور میرے اصحاب ہیں۔ اور جو لوگ اس طریقے پر عمل کرتے ہیں انہی لوگوں کو اہل السنة والجماعت کہا جاتا ہے ۔ اگر بہ نظر انصاف دیکھا جائے تو اس میں کوئی شک نہیں کہ دیوبندی مکتبہ فکر کے لوگ اس طریقے پر اعتدال کے ساتھ عمل کرنے والے ہیں، یہ لوگ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی کامل اتباع کے ساتھ ساتھ صحابہ کرام کو بھی ان کا مقام دیتے ہیں، نیز دین میں غلو اور تحریفات سے اجتناب کرتے ہیں۔ اس لیے آپ اپنے علاقے کے کسی معتبر دیوبندی عالم سے رابطہ قائم کرکے ان کے مشورے سے قرآن و حدیث کے احکام پر عمل کریں،پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند