عقائد و ایمانیات >> تقلید ائمہ ومسالک
سوال نمبر: 172730
جواب نمبر: 172730
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 1181-1048/D=12/1440
عقائد میں آپ ان سے تعرض نہ کریں، نہ ہی مباحثہ کریں، تعلیم الاسلام اور دیگر معتبر علماء کی کتابوں میں جو عقائد بیان کیے گئے ہیں آپ ان پر قائم رہیں؛ البتہ ان کے اماموں کے پیچھے نماز پڑھ سکتے اور جمعہ بھی پڑھ سکتے ہیں، ہاں اگر کبھی آپ کو پتہ چلے کہ امام ایسی بات پیش آنے کے باوجود نماز پڑھا رہا ہے جس سے امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کے نزدیک نماز نہیں ہوتی (مثلاً خون نکلنا یا الٹی کرنا جوکہ ناقض وضو ہے یا سوتی موزوں پر مسح کرنا جس سے وضو ہی درست نہیں ہوتی) تو ایسی صورت میں آپ کہیں اور نماز پڑھیں یا اپنی پڑھ لیں۔ اللہ تعالی آپ کو دین و دنیا کی ترقی عطا فرمائے۔
فی رد المحتار: وفي حاشیة الأشباہ للخیر الرملي: الذي یمیل إلیہ خاطري: القول بعدم الکراہة إذا لم یتحقق منہ مفسد أھ ۔ وفیہ قبلہ: ثم المواضع المہمة للمراعاة أن یتوضأ من الفصد والحجامة والقيء والرعاف ونحو ذلک ، لافیما ہو سنة عندہ مکروہ عندنا کرفع الیدین الخ (۲/۳۰۳، ط: زکریا ، باب الإمامة) ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند