• عقائد و ایمانیات >> تقلید ائمہ ومسالک

    سوال نمبر: 146330

    عنوان: دعوی كے وقت غیر مقلد دلیل پیش كرتے وقت مقلد؟

    سوال: غیر مقلدین امام ابو داؤد کے اس قول سے تقلید کا رد کرتے ہیں کہ امام ابوداوٴد السجستانی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: میں نے (امام) احمد (بن حنبل) سے پوچھا: کیا (امام) اوزاعی، مالک سے زیادہ متبع سنت ہیں؟ انھوں نے فرمایا: اپنے دین میں، ان میں سے کسی ایک کی بھی تقلید نہ کر۔ الخ (مسائل ابی داوٴد ص ۲۷۷) برائے مہربانی اس کا جواب دیں۔

    جواب نمبر: 146330

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 229-220/M=2/1438

    غیر مقلدین کا طرز استدلال آنکھوں میں دھول جھونکنے والا ہوتا ہے، دعوی کے وقت وہ غیر مقلد ہوتے ہیں اور دلیل پیش کرتے وقت مقلد بن جاتے ہیں، تقلید کا رد کرنے کے لیے تقلید ہی کو اختیار کرتے ہیں یہ عجیب استدلال ہے غیر مقلدین سے پوچھئے کہ تم امام ابوداوٴد رحمہ اللہ، امام نخعی رحمہ اللہ، امام بخاری رحمہ اللہ، امام ابن تیمیہ وغیرہم حضرات کی تقلید کرتے ہو تو جائز اور مقلدین حضرات، امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ ، امام مالک رحمہ اللہ ، امام شافعی رحمہ اللہ، امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ (ائمہ اربعہ) میں سے کسی ایک امام کی تقلید کریں تو یہ ناجائز، بدعت اور شرک ہو جاتا ہے یہ کہاں کا انصاف ہے؟ غیر مقلدین سے کہئے کہ تمہیں کسی امام کے قول سے دلیل پیش کرنے کا کوئی حق نہیں کیوں کہ تمہارے دو ہی اصول ہیں: فرمان خدا اور فرمان رسول، لہٰذا اگر تمہارے پاس رد تقلید پر قرآن کی صریح آیت یا صحیح غیر متعارض مرفوع حدیث ہے تو اسے پیش کرو ورنہ غیر مقلدیت سے توبہ کرو۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند