• عقائد و ایمانیات >> تقلید ائمہ ومسالک

    سوال نمبر: 10923

    عنوان:

    احناف دعوی کرتے ہیں کہ امام ابو حنیفہ رحمة اللہ علیہ نے تمام پیچیدہ مسائل کو حل کردیا ہے، وہ بہت بڑے فقیہ تھے۔ جب ہم حنفی کتاب شامی اور رد مختار سید ابن شریف کے (ترانہ میں)پڑھتے ہیں کہ ایک مرتبہ امام ابو حنیفہ رحمة اللہ علیہ سے ایک مجلس میں نو سوال کئے گئے تھے۔ آپ نے فرمایا: میں نہیں جانتا ہوں تمام نومسائل کے لیے۔ وہ نو سوال جن میں سے کچھ مجھے یا د ہیں وہ یہ ہیں : (۱)مشرکین اور کفار کے بچوں کے بارے میں کیا ہے کیا وہ جنت میں جائیں گے یا جہنم میں؟ (۲)بچہ کے ختنہ کا وقت؟ (۳)کیا قیامت میں جناتوں کو بھی انسانوں کی طرح ثواب ملے گا؟ (۴)جلالہ حلال جانور (جو کہ پائخانہ کھانا شروع کردیتے ہیں ) کا گوشت کب کھایا جائے گا؟ (۵)شکاری کتے کے شکار کرنے کا وقت۔ (۶)کیا انبیاء افضل ہیں یا فرشتے؟ (۷)مسجدوں کو پینٹ کرنا؟ دو سوال مجھے یاد نہیں ہیں۔ اوپر مذکور سوال کے جواب میں امام صاحب نے فرمایا ”لا ادری“ نو سوال کے لیے۔ جب کہ احناف سینہ پیٹتے ہیں کہ اگر امام صاحب رحمة اللہ علیہ نہ آتے تو تمام پیچیدہ سوالات پیچیدہہی رہتے۔ میرے سوال کے بارے میں بدگمانی مت کریں یہ حنفی کتاب سے ہے۔ اور میں امام صاحب کے اوپر تنقید نہیں کررہا ہوں لیکن احناف کے دعوی کی وجہ سے میرا سوال پیدا ہوتا ہے۔ فقہ حنفی میں امام صاحب کے فتاوی کا فیصداور آپ کے شاگردوں کے فتاوی کا فیصد کیا ہے؟

    سوال:

    احناف دعوی کرتے ہیں کہ امام ابو حنیفہ رحمة اللہ علیہ نے تمام پیچیدہ مسائل کو حل کردیا ہے، وہ بہت بڑے فقیہ تھے۔ جب ہم حنفی کتاب شامی اور رد مختار سید ابن شریف کے (ترانہ میں)پڑھتے ہیں کہ ایک مرتبہ امام ابو حنیفہ رحمة اللہ علیہ سے ایک مجلس میں نو سوال کئے گئے تھے۔ آپ نے فرمایا: میں نہیں جانتا ہوں تمام نومسائل کے لیے۔ وہ نو سوال جن میں سے کچھ مجھے یا د ہیں وہ یہ ہیں : (۱)مشرکین اور کفار کے بچوں کے بارے میں کیا ہے کیا وہ جنت میں جائیں گے یا جہنم میں؟ (۲)بچہ کے ختنہ کا وقت؟ (۳)کیا قیامت میں جناتوں کو بھی انسانوں کی طرح ثواب ملے گا؟ (۴)جلالہ حلال جانور (جو کہ پائخانہ کھانا شروع کردیتے ہیں ) کا گوشت کب کھایا جائے گا؟ (۵)شکاری کتے کے شکار کرنے کا وقت۔ (۶)کیا انبیاء افضل ہیں یا فرشتے؟ (۷)مسجدوں کو پینٹ کرنا؟ دو سوال مجھے یاد نہیں ہیں۔ اوپر مذکور سوال کے جواب میں امام صاحب نے فرمایا ”لا ادری“ نو سوال کے لیے۔ جب کہ احناف سینہ پیٹتے ہیں کہ اگر امام صاحب رحمة اللہ علیہ نہ آتے تو تمام پیچیدہ سوالات پیچیدہہی رہتے۔ میرے سوال کے بارے میں بدگمانی مت کریں یہ حنفی کتاب سے ہے۔ اور میں امام صاحب کے اوپر تنقید نہیں کررہا ہوں لیکن احناف کے دعوی کی وجہ سے میرا سوال پیدا ہوتا ہے۔ فقہ حنفی میں امام صاحب کے فتاوی کا فیصداور آپ کے شاگردوں کے فتاوی کا فیصد کیا ہے؟

    جواب نمبر: 10923

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 350=326/د

     

    علامہ حصکفی رحمہ اللہ نے اس واقعہ کو در مختار میں باب الأیمان : ۵/۶۰۸ زکریا دیوبند، پر ذکر کیا ہے، اگر آپ اس کو پوری تفصیل سے پڑھ لیتے تو آپ کو خلجان ہی نہیں رہتا۔ خود نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور جبرئیل علیہ السلام سے مسائل میں توقف کرنا ثابت ہے، اور انھوں نے بھی (لاادری) فرمایا ہے، نیز اس قسم کا واقعہ امام مالک علیہ الرحمة کو بھی پیش آیا ہے، ان سے اڑتالیس سوالات کیے گئے تھے، اور بتیس کے بارے میں انھوں نے (لاادری) کہا، تو کیا ان کے (لاادری) کہنے سے ان کی قدر ومنزلت گھٹ گئی؟ یا ان کی شان میں کوئی فرق آیا؟ نہیں تو پھر اگر بالفرض امام صاحب رحمہ اللہ نے بھی (لاادری) کہہ دیا تو کون سا پہاڑ ٹوٹ پڑا؟ امام صاحب علیہ الرحمة کی ذات عند المحدثین والفقہاء مسلم ہے، اور ان کی منقبت میں خود علمائے احناف کے علاوہ، دیگر مسلک کے علماء نے ضخیم کتابیں لکھی ہیں، آپ کی تنقیدی نظر صرف انھیں نو مسائل پر پڑی، اور ان ہزاروں مسائل کو یکسر نظرانداز کردیا جن کو امام صاحب نے قرآن وحدیث سے مستنبط کیے تھے، احناف نے یہ دعویٰ کہاں کیا کہ امام صاحب نے تمام پیچیدہ مسائل کو حل کردیا ہے، یا یہ کہ اگر امام صاحب نہ آتے تو تمام پیچیدہ مسائل پیچیدہ ہی رہ جاتے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند