• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 69525

    عنوان: ”آج سے تمہارا میرا رشتہ ختم“ کہنے کے بعد رجوع کرنا

    سوال: میرا سوال یہ ہے کہ میرے شوہر نے مجھ سے کہا میں تم کو تین طلاق دیتا ہوں۔ آج سے تمہارا میرا رشتہ ختم ، طلاق، طلاق، طلاق۔ اس وقت میں حیض سے تھی۔ کیا میری طلاق ہوگئی؟ سب لوگوں کے کہنے سے ہم لوگوں نے رجوع کرلیا ۔ کیا رجوع کرنا صحیح ہے؟ کیوں کہ قرآن اور حدیث میں ہے کہ حیض کے وقت طلاق نہیں ہوتی۔ اور حدیث کی روشنی میں مسئلہ کا حل بتائیں۔

    جواب نمبر: 69525

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 918-898/Sd=11/1437 اگر آپ کے شوہر کو اقرار ہے یا اس بات پر شرعی شہادت قائم ہے کہ آپ کے شوہر نے آپ کو حالت حیض میں تین طلاق دیدی ہے، تو بلا شبہہ آپ پر تینوں طلاقیں واقع ہوگئیں اور آپ دونوں کے مابین رشتہ نکاح بالکلیہ ختم ہوگیا، اب حلالہ شرعی کے بغیر دوبارہ نکاح کی کوئی صورت نہیں ہے، آپ دونوں پر فورا علیحدگی ضروری ہے، تین طلاق کے بعد رجوع کا اختیار ختم ہوجاتا ہے اور طلاق حیض کی حالت میں بھی واقع ہوجاتی ہے۔ عن ابن عمر رضي اللّٰہ عنہما یقول: طلقت امرأتي وہي حائض، فأتی عمر النبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم فسألہ فقال: مرہ فلیراجعہا، فإذا طہرت فلیطلقہا إن شاء قال: فقال عمر: یا رسول اللّٰہ! أ فتحسب بتلک التطلیقة؟ قال: ثم۔ (سنن الدار قطني ۴/ ۴ رقم: ۳۸۴۸) وإذا طلق الرجل امرأتہ في حالة الحیض وقع الطلاق و یستحب أن یراجعہا۔ (الفتاویٰ التاتارخانیة ۴/ ۳۸۲ زکریا) والبدعي: أو واحدة في حیض موطوء ة و تجب رجعتہا علی الأصح فیہ أي في الحیض۔ (الدر المختار مع الشامي ۴/ ۳۵-۴۳۴ زکریا)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند