معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 173319
جواب نمبر: 173319
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 63-63/H=01/1441
آپ نے دوبار اگر ایک ایک طلاق دی اور عدت گذرنے سے قبل دونوں مرتبہ رجوع کرلیا تو ایسی صورت میں دو طلاق واقع ہوگئیں اور رجوع کرنے سے طلاق کا اثر ختم ہوتا ہے طلاق ختم نہیں ہوتی بلکہ وہ باقی رہتی ہے اگر دونوں بار ایک ایک طلاق نہ دی ہو تو ایسی صورت میں سوال دوبارہ کریں اور جو الفاظ طلاق دینے کے لئے بولے ہوں بعینہاُن الفاظ کو لکھیں، اس کے بعد بیوی کے بھائی کو تیسری طلاق دینے کے لئے کہا مگر اس نے انکار کر دیا تو اس کی وجہ سے طلاق واقع نہ ہوئی پھر اس کے بعد آپ نے کہا کہ اگر دو دن میں رابطہ نہ کرو تو میری طرف سے طلاق ہے مگر بیوی نے اگلے دن ہی رابطہ کرکے معذرت کرلی تو شرط کے نہ پائے جانے کی وجہ سے طلاق واقع نہ ہوئی حاصل یہ کہ صورت مسئولہ میں دو طلاق رجعی آپ کی بیوی پر واقع ہوئیں اور رجوع کر لیا تو اب نکاح علیٰ حالہباقی ہے آئندہ صرف ایک طلاق کا حق آپ کو باقی رہے گا اگر ایک طلاق بھی دیدی تو تین طلاق واقع ہوکر بیوی حرام ہو جائے گی لہٰذا آئندہ الفاظِ طلاق کو کسی بھی صورت میں زبان پر لانے میں بہت احتیاط برتیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند