• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 173276

    عنوان: شوہر طلاق دے كر مكر جائے تو كیا حكم ہے؟

    سوال: مجھے طلاق کے حوالے سے وضاحت مطلوب ہے،میرے شوہر نے ایک طلاق دی جس میں کوئی شک و شبہ نہیں اور پھر انہوں نے فیملی میں سب کو بتادیا میسیج کرکے کہ بیوی کو ایک طلاق دیدی ہے، مگر بعد میں رجوع کرلیا نوے دن کے اندر، پھر کچھ مہینوں میں دوسری دفعہ کوئی بحث ہوئی فون پر تو شوہر کو غصہ آیا اور مجھے فون پر کہا کہ میں تمہیں طلاق دیتا ہوں، پھر رجوع کرلیا ، کچھ عرصے بعد تیسری دفعہ کار میں جاتے ہوئے بات سے بات نکلی شوہر کارچلا تھے اور غصہ آیا اور پھر انہوں نے مجھے کہا کہ میں تمہیں طلاق دیتاہوں، اب بات یہ ہے کہ شوہر مانتے نہیں ہیں، مکر جاتے ہیں کہ کہا تھا طلاق دیدوں گا وغیرہ وغیرہ، لیکن بیوی نے صاف اور واضح طورپر سنا شوہر کے مطابق بہت ہی غصے میں طلاق دینے سے طلاق واقع نہیں ہوتی۔شوہر کا غصہ جب ٹھنڈا ہوتاہے تو ان کو پچھتاوا ہوتاہے کہ غصے میں کیا کیا بول دیا، میرے شوہر ڈپریشن کی دوائی بھی کھاتے ہیں ، لیکن تین دفعہ یہی کہا کہ بیوی کو طلاق دیتاہوں اور مختلف اوقات میں، آپ شریعت کی روشنی میں بتائیں کہ کیا تین طلاق تین مختلف اوقات میں دینے سے کیا طلاق ہوجاتی ہے؟ اور اگر شوہر مکر جائے کہ انتہائی غصے میں طلاق نہیں ہوتی ہے تو کیا یہ بات درست ہے؟ براہ کرم، تفصیل سے فتوی دیں۔ جزاک اللہ

    جواب نمبر: 173276

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 24-57/M=01/1441

    اگر آپ (بیوی)، اپنے شوہر سے انشاء طلاق کا جملہ مذکورہ طریقے پر تین بار صاف طور پر اپنے کان سے سن چکی ہیں تو آپ پر لازم ہے کہ شوہر سے علیحدگی اختیار کریں اور اُن کو اپنے اوپر قدرت نہ دیں اور چونکہ شوہر مکر جاتے ہیں، نہیں مانتے ، اس لئے اس معاملے کے حل کے لئے مقامی یا قریبی شرعی پنچایت سے رجوع کریں۔

    --------------------------

    جواب درست ہے ؛ البتہ یہ بات واضح رہے كہ غصے كی حالت میں بھی ظلاق واقع ہوجاتی ہے‏، اس لیے شوہر كی بات كہ غصہ كی حالت میں طلاق واقع نہیں ہوتی صحیح نہیں ہے۔(س)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند