• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 169565

    عنوان: محض تعلیق غضب كے قائم مقام نہ ہوگی

    سوال: فقہائے کرام الفاظ کنایات سے وقوع طلاق کے لئے نیت یا دلالت حال یعنی غضب ومذاکرہ طلاق کو ضروری قرار دیتے ہیں ، سوال یہ ہے کہ اگر کوئی شخص کنائی الفاظ سے معلق طلاق دیتا ہے تو کیا اس تعلیق کو نیت یا غضب کے قائم مقام قرار دیا جئے گا ، یا تعلیق کے باوجود نیت ہونے نہ ہونے پر مدار ہوگا؟

    جواب نمبر: 169565

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 811-789/L=08/1440

    الفاظ کنایات سے وقوع طلاق میں جو تفصیل ہے اس تفصیل کا لحاظ تعلیق کی صورت میں بھی ہوگا، محض تعلیق غضب کے قائم مقام نہ ہوگی الا یہ کہ قرائن سے پتہ چلے اس نے تعلیق غضب کی وجہ سے کی تھی لیکن اس صورت میں بھی مدار غضب ہوگا نہ کہ تعلیق۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند