معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 169383
جواب نمبر: 16938301-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 672-503/SN=07/1440
خلع کی عدت بھی وہی ہے جو طلاق کی ہے یعنی اگر عورت کو حیض آتا ہے تو مکمل تین حیض ماہواری کا گزرنا ہے، اگر حیض نہیں آتا؛ بلکہ وہ عورت سن ایاس کو پہنچ چکی ہے تو ا س کی عدت خلع کے وقت سے تین مہینے گزرنا ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
مجھے شک ہے کہ میں نے ہونٹ بند کرکے زبان ہلاکر شاید یہ کہا کہ ?میں نے تمہیں طلاق دی?۔ یا پھر شاید طلاق لفظ پورا ادا نہیں کیا۔ اس وقت میری نیت کیا تھی اس کا میں کچھ کہہ نہیں سکتا شاید میں اپنی بیوی کے بارے میں سوچ رہا تھا یا پھر شاید ایسے ہی زبان ہلا رہا تھا۔ لیکن یاد رہے کہ میرے ہونٹ بند تھے اور کوئی لفظ منھ سے باہر نہیں نکلا۔ مجھے ایک مفتی صاحب نے بتایا کہ یہ شک ہے اور آپ اس طرف توجہ نہ دیں۔ مدد کی درخواست ہے۔
3515 مناظرشریعت میں کن کن وجوہات سے طلاق یا خلع ہوسکتا ہے؟ اور طلاق یا خلع سے پہلے کیا کیا تنبیہ ہونی چاہئے ؟ اگر میاں بیوی کے میزاج نہ ملے اور بار بار جھگڑے ہوں اور بیوی شوہر کی بات نہ سنے ، وہ بہت ضدی ہو تو کیا اس صورت میں طلاق یا خلع جائزہے؟
5139 مناظرمیری
بیوی میری ماں کے ساتھ لڑتی تھی آج لڑائی میں مجھے بھی دھکیل دیا، اور میری بیوی
کے ساتھ لڑائی ہوگئی، اور غصے میں آکر میں نے اسے تین طلاق دیدی، جب کہ میری نیت
نہیں تھی۔ میری بیوی کے پیٹ میں میرے تین چار ما ہ کا بچہ بھی ہے۔ کیا میری طلاق
ہوگی؟ جب کہ میری نیت نہیں تھی، یا پھر مجھے پتہ نہیں چلا کہ میں کیا بول رہا ہوں؟
میرے بچے کا کیا ہوگا وہ گھر چھوڑ کر اسی وقت اپنے گھر چلی گئی۔ بچے کا کیا حکم ہے
اسے بیوی کو چھوڑنا چاہیے؟
جناب میں نے اپنی بیوی کو تین طلاق ایک ہی بار میں دیں تحریر میں، لیکن میں اب دوبارہ اپنی بیوی سے رشتہ بنانا چاہتا ہوں۔ اس کے بارے میں آپ کے پاس قرآن حدیث کی روشنی میں کیا جواب ہے؟ برائے کرم جواب عنایت فرماویں۔
1957 مناظر میری شادی کو پانچ سال ہوئے کوئی اولاد نہیں ہے
ہم کویت میں ہیں۔ ابھی تک ٹھیک چل رہا تھا ہم میں کبھی تکرار ہوجاتی تھی، اب بیوی
کے کام پر لگنے کے بعد کسی نے کہہ دیا کہ اولاد نہیں تو خلع لے کر الگ ہوجاؤ۔ بیوی
خلع چاہتی ہے اور میں نہیں چاہتا۔ بیوی خلع کے لیے کسی کو بھی بلانا نہیں چاہتی۔ میرا
کہنا ہے گھر پر چل تیرے ماں باپ کی حاضری میں تجھے خلع کر دوں گا۔ اور وہ انڈیا
جانا نہیں چاہتی ۔کیا میرا یہ کہنا غلط ہے؟
۲۵/ دسمبر ۲۰۰۷ء کومیں نے اپنی بیوی کو زبانی طلاق دی تھی، اس کے بعد اس کے بھائی اسے ا اپنے گھر لے کر چلے گئے ،اس کے گھر والوں نے اس سے بات نہ کرنے کہ مجھ پر ہر طرح کی پابندی عائد کر دی اور دھمکی بھی دی تھی، جس کی وجہ سے میں رجوع نہیں کرسکاتھا۔ ۹/ جنوری ۲۰۰۸ء کو اس کے جنم دن میں میں نے اس کو سلامی کارڈ (گریٹنگ کارڈ) پوسٹ کے ذریعہ بھیجاتھا جس میں میں نے اسے اپنی بیوی کو تسلیم کیاتھا اور اسے یقین دلایاتھاکہ میں تمہارے ساتھ رہنا چاہتاہوں۔ ۔۔۔۔۔۔۔
1760 مناظر