معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 168270
جواب نمبر: 16827001-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 680-548/B=05/1440
جی ہاں لے سکتی ہے؛ البتہ وہ حیض عدت کے ۳/حیض میں شمار نہ ہوگا۔ ولا بأس بہ عند الحاجة، قال تحتہ فی رد المختار: ۵/۸۷، کتاب الطلاق، باب الخلع ط: زکریا) : قولہ ”ولا بأس بہ“ أي ولو في حالة الحیض، فلا یکرہ بالاجماع؛ لأنہ لایمکن تحصیل العوض إلا بہ۔ روی عن الامام: أن الخلع لا یکرہ حالة الحیض کذا في فتح القدیر، وذکر الإسبیجابي: أن الخلع لایکرہ ، کما لایکرہ حالة الحیض بالإجماع وعللہ في المحیط بأنہ لایمکن تحصیل العوض إلا بہ ۔ البحر الرائق: ۳/۴۱۸، کتاب الطلاق، ط: زکریا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
اگر شوہر نے بیوی سے لڑائی کے دوران کہا کہ میرا تم سے کوئی تعلق نہیں ہے،تو کیا اس سے طلاق پڑتی ہے؟
4377 مناظرمجھے طلاق کے بارے میں آپ کی مدد درکار ہے۔ میری بہن کی شادی ایک شخص سے پانچ سال پہلے ہوئی۔ جس دن سے اس کی شادی ہوئی تب سے وہ سخت پریشانی کی زندگی گزار رہی ہے۔ شروع میں ہم نے سوچا کہ چیزیں معمول پر آجائیں گیں۔ وقت کے ساتھ ساتھ میاں بیوی کے درمیان اس رشتہ نے ان کی شادی شدہ زندگی سے متعلق بہت سارے اختلافات ثابت کئے ہیں۔یہ خراب ہی ہوتا گیا۔بات اس حد تک خراب ہوگئی کہ اس کو اپنا گھر چھوڑنا پڑا اور آخر کار گزشتہ سال اپنے والدین کے گھر واپس آنا پڑا۔ مصیبتوں کے پہاڑ جس کو اس کو برداشت کرنا پڑا وہ صاف طورپر بے رحم اور غیر انسانی تھے۔اب بیوی نے طلاق لینے کا فیصلہ کیا ہے جو کہ واحد حل لگتا ہے۔ میں ان تمام ممکنہ طریقوں اور عمل کے بارے میں جاننا چاہتا ہوں جس کو اسلام نے عورتوں کے لیے اپنی ذاتی عزت کے لیے لڑنے کے لیے متعین کیا ہے ۔ ہم بنارس کی ایک متوسط فیملی سے تعلق رکھتے ہیں ۔ طلاق ایک حرام معاملہ ہونے کی وجہ سے ہمارے معاشرہ میں بیوی کی قبولیت سے عمل میں نہیں آتا ہے۔ عورت اپنا حق جاننا چاہتی ہے تاکہ وہ اپنے حق کے لیے لڑسکے۔
1541 مناظرمیری شادی کو دس سال ہوگئے ہیں ، میں اپنے شوہر کی جسمانی ساخت کی وجہ سے ناخوش ہوں۔ میں اس کی بناوٹ سے نفرت کرتی ہوں اور سوچتی ہوں کہ ہماری شادی غیر موزوں ہے۔ میری شادی کے شروع میں میرے والدین نے مجھے طلاق لینے کا مشورہ دیا،اگر میں اس کو واقعی ناپسند کرتی ہوں،لیکن میں اس وقت تناؤ کا شکار تھی اور کوئی فیصلہ نہیں کرسکی ۔ میں نے الجھن کی وجہ سے بہت سی مرتبہ وضع حمل کرایا۔ میں نے نفسیاتی ڈاکٹر سے بھی رابطہ کیا اس نے مجھ سے کہا کہ میں لڑائی جھگڑا اور اختلاف کا شکار ہوں۔ میں اب بھی ایک الجھن میں ہوں کہ اس کے ساتھ رہنا بہتر ہے یا اس سے طلاق لے لینا۔اس جھگڑا کی وجہ سے نہ تو میں اس کے ساتھ خوش رہ سکتی ہوں نہ ہی اس سے طلاق لینے کا فیصلہ کرسکتی ہوں۔ وضع حمل کی اصل وجہ جھگڑا ہے۔ اتنا وقت گزرنے کے بعد بھی میری زندگی عذاب بن گئی ہے، میرے والدین مجھے نظر اندازکرتے ہیں کیوں کہ وہ مجھ سے بیزار ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر میں کوئی پختہ فیصلہ کروں گی تب ہی وہ میرے ساتھ تعاون کریں گے۔ لیکن میں کوئی فیصلہ لینے سے قاصر ہوں۔ میں اپنے شوہر کے ساتھ رہنے کا سوچ کرکے اداس ہوجاتی ہوں، لیکن اس کے ساتھ یہ بھی سوچتی ہوں کہ اتنے سال تک اس کے ساتھ رہنے کے بعد اس سے طلاق لینا غلط ہے اور یہ کہ میں نے وضع حمل کرایا ہے۔ اگر میں اس سے طلاق لوں تو یہ ناقابل معافی گناہ لگتا ہے۔ یہ خیال مجھے کوئی پختہ فیصلہ کرنے سے روکتا ہے۔ برائے کرم مجھے مشورہ دیں، کیوں کہ میں اپنی دوہری مشکل کواپنے والدین سے بھی نہیں کہہ سکتی ہوں۔ میں اس دوہری مشکل سے باہر آنا چاہتی ہوں۔اپنی شادی کے شروع میں میں اس سے طلاق لینا چاہتی تھی، لیکن میں سمجھتی تھی کہ صرف جسمانی بناوٹ کی وجہ سے اس سے طلاق لینا گنا ہ ہے، لیکن اب میں سوچتی ہوں کہ شروع شادی ہی میں خلع لے لیتی تو بہتر ہوتا۔ میں اپنی بیوقوفی پر خوف زدہ ہوں۔ اب میں جاننا چاہتی ہوں کہ میرے لیے کیا بہتر ہے؟ میں اس سے خلع لینا چاہتی ہوں، لیکن اسقاط کی سوچ مجھے ایسا کرنے سے روکتی ہے۔برائے کرم مجھے جواب دیں۔
2386 مناظردل دل میں طلاق دے کر پھر اس کی خبر دینے سے طلاق ہوگی یا نہیں
13902 مناظر