• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 165454

    عنوان: طلاق واقع ہونے کے لئے ایقاع طلاق کا لفظ بولنا شوہر کے لئے ضروری ہے

    سوال: شوہر اور بیوی فون پر بات کرتے ہوئے اگر کسی بات پر لڑ پڑیں اور بیوی شوہر کو بولے مجھے آئندہ فون اور میسج مت کرنا اور ختم کرو یہ رشتہ۔ اور شوہر بغیر نیت طلاق کے بولے، ہاں ٹھیک ہے ختم کر دو ، تو کیا شوہر کا ایسا بغیر نیت طلاق کے ایسا الفظ بولنے سے نکاح میں کوئی فرق تو نہیں آتاہے؟

    جواب نمبر: 165454

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 67-54/B=2/1440

    طلاق واقع ہونے کے لئے ایقاع طلاق کا لفظ بولنا شوہر کے لئے ضروری ہے مذکورہ صورت میں کوئی طلاق واقع نہ ہوئی۔ یہ صرف غصہ کا اظہار ہے، رشتہ ختم کرو، میں ایک احتمال یہ بھی ہے کہ فون کرنے اور میسج دینے کا رشتہ و تعلق ختم کرو۔ بہرحال یہاں کوئی ایقاعی جملہ طلاق کے لئے طلاق کی نیت سے نہیں کہا ہے اس لئے کوئی طلاق واقع نہ ہوئی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند