معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 164587
جواب نمبر: 16458701-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:1416-1210/D=12/1439
مذکورہ طریقے پر طلاق کے بارے میں سوچنا اور زبان سے طلاق کا لفظ نکل جانے سے بیوی پر کسی قسم کی طلاق نہیں پڑتی، طلاق واقع ہونے کے لیے قصد وارادہ سے لفظ کا نکلنا اور بیوی کی طرف نسبت کا ہونا ضروری ہے نسبت خواہ صراحةً ہو یا دلالةً․
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میں نے بہشتی زیور میں پڑھا ہے کہ اگر کوئی اپنی بیوی کو دل میں ایک طلاق کی نیت کرکے وضاحت کے لیے تین بار طلاق کا لفظ ادا کرے تو ایک طلاق واقع ہوگی۔ برائے مہربانی قرآن اورحدیث کا حوالہ دے کر رہنمائی فرمائیں۔
2592 مناظربچوں کے بارے میں شریعت میں کیا حکم ہے، اگر میاں اور بیوی میں اختلاف ہوجائے یا علیحدگی ہوجائے تو بچے کس کے پاس رہیں گے؟ اگر ماں بچوں کو لے کر بھاگ جائے اور ان کے باپ سے ملنے نہ دے تو وہ گناہ گار ہوگی یا نہیں؟ اگر خلع یا طلاق ہو جائے تو بچے کس کے پاس ہوں گے؟ اگر بیوی طلاق یا خلع کے بعد دوسری شادی کرلے تو بچے ان کے باپ کو مل جائیں گے؟ بچے دونوں مرد بچے ہیں اور ان کی عمر اس وقت تقریباً دس اور آٹھ سال کی ہے۔ رہبری فرمائیں؟
23924 مناظرمیری بہن کناڈا میں رہتی ہیں، ان کے شوہر نے حال ہی میں ان سے کہا تھا کہ میں تم کو طلاق دوں گا۔ پھر وہ اپنے والدین سے ملنے کے لیے ہندوستان چلاگیا، ایک مہینہ کے بعدجب واپس آیاتو اس نے ایک ای میل بھیجا کہ میں نے ہندوستان میں دو گواہوں کے سامنے تم کو طلا ق دیدی ہے، اور مہر کا فیصلہ کردوں گا نیز تین مہینے کی عد ت تک پیسے بھی دوں گا۔ میں جاننا چاہتا ہوں کہ کیا ایسی صورت میں طلاق ممکن ہے؟ جبکہ میری بہن وہاں ہندوستا ن میں نہیں تھیں۔
1602 مناظرحالت حیض میں دی جانے والی طلاق كا حكم
5865 مناظر