معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 164191
جواب نمبر: 164191
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:1264-1045/N=12/1439
صورت مسئولہ میں جب زید کی بیوی نے پہلی مرتبہ زید کے جواب میں ”ہوں“ یا ”ہاں“ کہہ دیا تو اگرچہ اس نے آہستہ آواز میں کہا، بہت زور سے نہیں کہا اور عورت کے بہ قول مذاق میں تب بھی زید اور اس کی بیوی کے درمیان شرعاً خلع ہوگیا اور اس کے نتیجہ میں عورت پر ایک طلاق بائنہ واقع ہوگئی، جس کا حکم یہ ہے کہ عدت میں یا عدت کے بعد دونوں کا نکاح باہمی رضامندی سے درست ہے؛ البتہ نکاح کے بعد زید کو صرف مابقیہ، یعنی: دو طلاق کا حق ہوگا، مکمل تین کا نہیں۔
ھو إزالة ملک النکاح المتوقفة علی قبولھا بلفظ الخلع أو في معناہ (تنویر الأبصار مع الدر المختار ورد المحتار، کتاب الطلاق، باب الخلع، ۵: ۸۳- ۸۷، ط: مکتبة زکریا دیوبند)، وحکمہ أن الواقع بہ ولو بلا مال …طلاق بائن (الدر المختار مع رد المحتار، کتاب الطلاق، باب الخلع، ۵: ۹۱، ۹۲)، وعرفہ - أي: الصریح - بما یثبت حکمہ الشرعي بلا نیة (رد المحتار، کتاب الطلاق، باب الصریح، ۴: ۴۵۷)۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند