معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 160885
جواب نمبر: 160885
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:981-790/SD=8/1439
نکاح کے بعد میاں بیوی میں اگر نباہ دشوار ہو اور اللہ تعالے کے قائم کردہ حدود پر عمل کرنا مشکل ہورہا ہو اور صلح و صفائی کی کوئی تدبیر کار گر نہ ہو، تو ایسے ناگزیرحالات میں ضیق و تنگی سے نکلنے کا پر امن اور پر سکون راستہ طلاق دینا ہے ۔(۲) قرآن کریم میں تین طلاق کا ذکر موجود ہے ، قرآن کی رو سے تین طلاق دینے کے بعد بیوی حرام ہوجاتی ہے اور شوہر حلالہ شرعی کے بغیر مطلقہ بیوی سے دوبارہ نکاح نہیں کرسکتا ہے ۔آپ تفصیلات کے لیے دار العلوم دیوبند کے مفتی حضرت مولانا مفتی زین الاسلام صاحب قاسمی الہ آبادی مد ظلہ کے تصنیف کردہ دو اہم رسالے : (۱) طلاق : عدل و انصاف پر مبنی اسلام کا ایک مستحکم قانون (۲) تین طلاق پر دار العلوم دیوبند کے دو مدلل و مفصل فتوے ملا حظہ فرمالیں ، یہ دونوں رسالے دار العلوم کی ویب سائٹ پر بھی موجود ہیں ۔انشاء اللہ ان کو پڑھ کر طلاق اور تین طلاق سے متعلق شکوک و شبہات دور ہوجائیں گے ۔
-----------------------------
نوٹ: مذکورہ دونوں رسالے مکتبہ دارالعلوم دیوبند سے طبع بھی ہوئے ہیں، قیمتاً حاصل کئے جاسکتے ہیں۔ (د)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند