• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 160885

    عنوان: كیا قرآن كریم میں تین طلاق كا ذكر ہے؟

    سوال: تین طلاق ایک ہی بار میں۔ (۱) طلاق کیا ہے؟ اور (۲) کیا اللہ نے قرآن میں کہیں تین طلاق کا ذکر کیا ہے؟ اگر نہیں! تو پھر ایک آدمی نے ایک ہی وقت میں اپنی بیوی کو طلاق طلاق طلاق بول دیا تو کیا یہ بیوی اس پر حرام ہوگئی؟ یا قرآن کے مطابق وہ رجوع کرسکتا ہے؟ جیسا کہ سورہٴ بقرہ کی آیت 228 میں اور سورہٴ طلاق کی آیت 1 تا 7 میں ہے۔ براہ کرم، رہنمائی کردیں، جزاک اللہ

    جواب نمبر: 160885

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:981-790/SD=8/1439

    نکاح کے بعد میاں بیوی میں اگر نباہ دشوار ہو اور اللہ تعالے کے قائم کردہ حدود پر عمل کرنا مشکل ہورہا ہو اور صلح و صفائی کی کوئی تدبیر کار گر نہ ہو، تو ایسے ناگزیرحالات میں ضیق و تنگی سے نکلنے کا پر امن اور پر سکون راستہ طلاق دینا ہے ۔(۲) قرآن کریم میں تین طلاق کا ذکر موجود ہے ، قرآن کی رو سے تین طلاق دینے کے بعد بیوی حرام ہوجاتی ہے اور شوہر حلالہ شرعی کے بغیر مطلقہ بیوی سے دوبارہ نکاح نہیں کرسکتا ہے ۔آپ تفصیلات کے لیے دار العلوم دیوبند کے مفتی حضرت مولانا مفتی زین الاسلام صاحب قاسمی الہ آبادی مد ظلہ کے تصنیف کردہ دو اہم رسالے : (۱) طلاق : عدل و انصاف پر مبنی اسلام کا ایک مستحکم قانون (۲) تین طلاق پر دار العلوم دیوبند کے دو مدلل و مفصل فتوے ملا حظہ فرمالیں ، یہ دونوں رسالے دار العلوم کی ویب سائٹ پر بھی موجود ہیں ۔انشاء اللہ ان کو پڑھ کر طلاق اور تین طلاق سے متعلق شکوک و شبہات دور ہوجائیں گے ۔

    -----------------------------

    نوٹ: مذکورہ دونوں رسالے مکتبہ دارالعلوم دیوبند سے طبع بھی ہوئے ہیں، قیمتاً حاصل کئے جاسکتے ہیں۔ (د)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند