معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 159327
جواب نمبر: 159327
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:703-576/sd=6/1439
خلع خاء کے ضمہ کے ساتھ ، اس کے لغوی معنی اتارنے کے ہیں ، قرآن کریم میں ہے : فاخلع نعلیک، اصطلاح میں خلع عورت سے کچھ لے کر اس کو نکاح سے آزاد کرنے کا نام ہے ، علامہ حصکفی فرماتے ہیں کہ خلع یا اس طرح کے کسی لفظ سے نکاح کو ختم کردینا جو عورت کے قبول کرنے پر موقوف ہو؛ خلع ہے ازالة ملک النکاح المتوقفة علی قبولہا بلفظ الخلع أو ما فی معناہ ( الدر المختار ) خلع سے متعلق تفصیلات فقہی کتابوں میں موجود ہیں ، ایک رسالہ طلاق : عدل و انصاف پر مبنی اسلام کا ایک مستحکم قانون ،مکتبہ دار العلوم دیوبند سے شائع ہوا ہے ، اس رسالے کے دوسرے حصے صفحہ : ۴۲پرخلع سے متعلق تفصیلات عام فہم انداز میں مذکور ہیں، ملاحظہ فرمالیں ، یہ رسالہ دار العلوم دیوبند کی ویب سائٹ پر بھی موجود ہے اور ہمارے یہاں فقہ حنفی کی روشنی میں مسائل بتائے جاتے ہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند