معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 156933
جواب نمبر: 156933
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:337-271/sn=4/1439
اگر بیوی صبر کرسکے نیز اس کے نان نفقے کا نظم کسی ذریعے سے ہوجائے تو صورتِ مسئولہ میں بہتر یہی ہے کہ بیوی علاحدہ نہ ہو؛ بلکہ اپنے بیمار پریشان حال شوہر کے ساتھ رہے، اس کی خدمت کرے، بیوی کو ان شاء اللہ اس کا بڑا جر ملے گا؛ باقی اگر بیوی کے لیے صبر مشکل ہو یا نان نفقے کا کوئی نظم نہ ہوسکے تو اس کے لیے شوہر سے طلاق لینے یا اس کی رضامندی سے خلع لینے کی گنجائش ہے، شوہر سے بات چیت کرکے طلاق یا خلع حاصل کرلی جائے، اگر شوہر کسی طرح طلاق یا خلع پر آمادہ نہ ہو تو بیوی اپنا معاملہ مقامی محکمہٴ شرعیہ میں پیش کرے وہاں سے بعد تحقیق ”الحیلة الناجزة“ کے مطابق جو فیصلہ ہو اس پر عمل درآمد کیا جائے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند